’’شہباز شریف‘رانا ثناء سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث پولیس افسروں کو تحفظ دیتے رہے‘‘
لاہور (خصوصی نامہ نگار )پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پورنے ردعمل میں کہا ہے کہ شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ دونوں سازشی ہیں۔سانحہ ماڈل ٹائون کیس میں ملوث پولیس افسروں کو تحفظ دیتے رہے اور کسی کو معطل نہیں کیا۔سانحہ ماڈل ٹائون کے مرکزی کردار سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کو انسداد دہشتگردی عدالت نے ملزم قرار دیتے ہوئے طلب کیا اور اس پر فرد جرم عائد کی جبکہ شہباز شریف انہیں ریٹائر ہونے سے قبل ہی اپنا مشیر بنا لیا اور ریٹائرمنٹ کے بعد وفاقی ٹیکس محتسب لگا دیا اسی طرح ایس ایس پی طارق عزیز،ڈی آئی جی رانا عبد الجبار،ایس پی عبد الرحیم شیرازی،ایس پی معروف صفدر واہلہ،ایس پی سلیمان سمیت اے ٹی سی کی طرف سے طلب کئے گئے تمام ملوث ملزموں کو بطور انعام ترقیاں دیں اور مراعات دیں کسی کو عہدے سے ہٹانا تو دور کی بات ان کی ٹرانسفر بھی نہیں ہونے دیں۔جب تک شہباز شریف وزیر اعلیٰ رہے مشتاق سکھیرا کو آخری دن تک آئی جی پنجاب رہے،انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کو ڈرامہ بازی کیلئے کچھ دنوں کیلئے وزارت سے ہٹایا گیا اور جب رانا ثناء اللہ نے نجی محفلوں میں سانحہ ماڈل ٹائون کی اصل کہانی منظر عام پر لانے کی دھمکی دی تو شہباز شریف نے جے آئی ٹی کی رپورٹ آنے سے قبل ہی دوبارہ وزارت دے دی اور قاتلوں کی بنائی جے آئی ٹی نے سانحہ کی کسی زخمی یا چشم دید گواہ کا بیان قلمبند نہ ہونے دیا۔انہوں نے کہا کہ جھوٹے اور مکار شہباز شریف اوررانا ثناء اللہ بتائیں سانحہ ماڈل ٹائون کے ساڑھے 4سال گزر جانے کے بعد بھی 14 بے گناہوں میں سے کتنے ذمہ داروں کو کیا سزا ملی؟۔