ودہولڈنگ ٹیکس کو ریونیو کے طورپرتصور کرنا غلط حکمت عملی ہے،سعود محمود
کراچی (کامرس رپورٹر) سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری نے زور دیا ہے کہ ہر قابل فہم مرحلے پر ایڈوانس انکم ٹیکسز کے پیچیدہ معاملے کی روک تھام کی جائے جس میں صارفین کو فروخت، درآمدات،یوٹیلیٹی بلوں کی ادائیگی،نقد رقوم نکلوانا،کاروں کی خریداری وغیرہ شامل ہے۔ سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کی سب کمیٹی برائے ٹیکسیشن کے چیئرمین سعود محمود نے ایک بیان میں کہا کہ ودہولڈنگ ٹیکس کو ریونیو کے طورپرتصور کرنا غلط طریقہ ہے۔اگرچہ فائلرز کے لیے ودہولڈنگ ٹیکس ایڈجسٹ ایبل اور قابل واپسی ہوتا ہے مگر یہ عمل انتہائی سست روی کا شکار رہتا ہے کیونکہ ٹیکس افسران ریفنڈ کی ادائیگی کی منظوری سے اپنے ریونیو وصولی کے اعدادوشمار کو کم نہیں کرنا چاہتے۔اگر ایڈوانس انکم ٹیکس کو لائبیلٹی کے طور پر تصور کیاجاتا ہے تو انہیں ڈھیر سارا ایڈوانس انکم ٹیکس عائد کرنے کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ ایڈوانس انکم ٹیکس کی وصولی سے کسی صورت بھی اہداف کو حاصل کرنے میں مدد نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ ایڈوانس انکم ٹیکس کی سیکشن 147کے تحت سہہ ماہی بنیادوں پر ادائیگی کی موجودگی میں فائلرز پر ودہولڈنگ ٹیکس کا نفاذ بالکل فضول ہے لہٰذا سیکشن148( درآمدات)،153( سیلز)231( بینکوں سے نقد رقوم نکلوانا)235(بجلی کا استعمال) اور سیکشن236( فونز و انٹرنیٹ) کے تحت تمام ودہولڈنگ ٹیکسز کو ختم کیاجانا چاہیے۔ ان اقدامات کے نتیجے میں فائلرز کے لیے کاروباری لاگت میں یقینی طور پر نمایاںکمی ہوگی اور نان فائلرز کے ٹیکس نیٹ میں شامل ہونے کی حوصلہ افزائی ہوگی تاہم نان فائلرز کے لیے ودہولڈنگ اسکیم وہی رہنی چاہیے جبکہ کھپت پر ودہولڈنگ ٹیکس کو سیلز ٹیکس کی طرح براہ راست ٹیکس کے طور پر سمجھنا جاری رکھنا ہوگا۔ سعود محمود نے کہاکہ پالیسی اور تعمیل میں بے ربط ہے کیونکہ یہ حقیقت ہے کہ مالیاتی پالیسی کے طور پر نجی شعبے کے ساتھ منافع کا ایک بڑا حصہ چھوڑنے کے لیے انکم ٹیکس کی شرح 35 فیصد سے 30فیصد کی نچلی سطح پر لائی گئی تاکہ نجی شعبہ دوبارہ سرمایہ کاری کی جانب راغب ہو۔تاہم نجی شعبے کے سرمائے کا 5فیصد کمی سے بہت بڑا حصہ روکا گیا ہے۔جیسا کہ انکم ٹیکس افسران نے ایڈوانس انکم ٹیکس واپس نہیں کیا کیونکہ وہ اپنے سہہ ماہی اہداف میں کمی سے ڈرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ٹیکس ریلیف کے اقدامات مکمل طور پربے سود ثابت ہوتے ہیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ ایف بی آر کی جانب سے ودہولڈنگ ٹیکس کے خاتمے کی مخالفت اس حقیقت پر مبنی ہے کہ وہ فائلرز پر عائد ودہولڈنگ ٹیکس کو ریونیو کے طور تصورکرتے ہیں حالانکہ اسے صرف ایک ٹیکس لائبیلٹی کے طور پر تخمیہ لگایا جاتا ہے۔مینوفیکچرر کے لیے جو 3سالوں سے فائلر ہے اور سیکشن 147کے تحت ایڈوانس انکم ٹیکس کی سہہ ماہی وصولی کی موجودگی میں شاہد ہی اس کے ڈیفالٹ ہونے کے کوئی امکانات ہوں لہٰذا وہ مینوفیکچررز جو فائلر ہیں ان پر ایڈوانس انکم ٹیکس عائد کرنے کے فضول اور بے کار اقدام کو فوری طور پر واپس لینا چاہیے۔