چارسدہ‘پرنسپل قتل کے واقعے میں توہین مذہب کے شواہد نہیں ملے: ڈی پی او‘ سوگ میں کالج بند رہے
چارسدہ (نوائے وقت نیوز)چار سدہ کی تحصیل شب قدر میں حافظ قرآن پرنسپل کو قتل کرنے والے ملزم طالب علم کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کردیا گیا جبکہ واقعے کے بعد تحصیل شب قدرمیں تمام نجی کالج سوگ میں بند ہیں۔تفصیلات کے مطابق ملزم فہیم شاہ کومقامی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے ملزم کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔اس موقع پر ایس ایچ او عارف خان نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم نے کالج سے 3 دن کی چھٹی لی تھی، تفتیش کے دوران جو بھی معلومات حاصل ہوں گی وہ سامنے لائی جائیں گی۔دوسری جانب تحصیل شب قدرمیں تمام نجی کالجز واقعے کے سوگ میں بند ہیں، کالج کے طالب علموں کے مطابق مقتول پرنسپل ایمانداراورفرض شناس تھے۔ڈی پی او چارسدہ ظہور آفریدی نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پرنسپل اور ملزم کے درمیان کچھ دن پہلے غیر حاضری پر تلخ کلامی ہوئی تھی۔ڈی پی او کے مطابق ابتدائی تفتیش کے مطابق پرنسپل کے توہین مذہب میں ملوث ہونے کے حوالے سے شواہد نہیں ملے، مقتول پرنسپل نے اسلامیات سمیت دیگردو مضامین میں ماسٹرز کیا ہوا تھا۔خیال رہے کہ چارسدہ کی تحصیل شب قدر میں گزشتہ روزطالب علم نے حافظ قرآن پرنسپل کو قتل کردیاتھا۔پرنسپل نے طالب علم کے فیض آباد دھرنے میں شرکت پر غیرحاضری لگائی تھی،جس پر ملزم فہیم ناراض تھا۔ڈی پی او شبقدر کہتے ہیں کہ واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات جاری ہیں۔