پارلیمنٹ حملہ کیس‘ پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف درخواستیں یکجا کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(نامہ نگار) اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پی ٹی آئی رہنمائوں کے خلاف تمام درخواستیں یکجا کر کے سننے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ سمیت چار مقدمات میں شیریں مزاری، اسد عمر، عارف علوی اور راجہ خرم نواز انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے۔ انسداد دہشت گردی اسلام آباد کے جج شاہ رخ ارجمند نے کیس کی سماعت کی۔ شیری مزاری، عارف علوی اور اسد عمر کی ضمانت منظور نہ ہو سکی۔اس کے علاوہ دو اور ملزمان شفقت محمود اور راجہ خرم نواز کی جانب سے ضمانت کی نئی درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ تمام درخواستوں کو آئندہ سماعت پر ایک ساتھ سنیں گے ۔شیریں مزاری نے موقف اپنایا کہ اس مقدمے میں کئی ملزمان ہیں، نئی درخواستیں آ تی رہیں تو ہمیں کبھی ضمانت نہیں ملے گی، اسمبلی سیشن کی وجہ سے ہم اکٹھے ہیں روز اکٹھے نہیں پیش ہو سکتے۔ معزز جج نے ریمارکس دئیے کہ آپ اس مقدمے میں ملزمان ہیں، عدالت طریقہ کار سے ہی چلے گی، عدالت نے سماعت 8 فروری تک ملتوی کردی۔ ضمانت منظور نہ ہونے پر پی ٹی آئی رہنما شیریں مزار ی سیخ پا ہو گئیں، غصہ میں آکر مسلسل کمرہ عدالت میں ناراضی کا اظہار کرتی رہیں، اسد عمر بار بار شیریں مزاری کو خاموش رہنے کا کہتے رہے۔