ایئر مارشل (ر) اصغر خان ملک و ملت کا عظیم سرمایہ تھے، ڈاکٹر عبدالباسط
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ایئر مارشل اصغر خان ملک و ملت کا عظیم سرمایہ تھے۔ وہ ایک با اصول سیاستدان کی حیثیت سے آنے والی نسلوں کیلئے مشعل راہ بن کر ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے گزشتہ روز پرسٹن یونیورسٹی میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ریفرنس کا اہتمام انجمن آثار قدیمہ و تاریخ شناسی اور پرسٹن یونیورسٹی نے باہمی اشتراک سے کیا۔ تقریب میں ماہرین تعلیم، اساتذہ، دانشوروں، صحافیوں، طلبا و طالبات اور اصغر خان مرحوم کے عقیدت مندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ایئر مارشل اصغر خان مرحوم کے صاحبزادے علی اصغر خان نے کہا کہ ان کے والد محترم اصغر خان نے تمام عمر پاکستان کی خدمت کی اور ایک مثالی زندگی بسر کی۔ انہوں نے تمام عمر اصول پرستی کی اور کبھی اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ انہوں نے پاکستانی قوم کو سیدھی راہ دکھانے کی کوشش کی۔ افغان جنگ کے حوالے سے ان کا اپنا موقف تھا۔ آج قوم کو احساس ہوا ہے کہ ان کا موقف صحیح تھا۔ علی اصغر خان نے کہا کہ ایئر مارشل اصغر خان نے اصولوں کی بنیاد پر ایوب خان، یحییٰ خان اور ذوالفقار علی بھٹو کی مخالفت کی۔ پاکستان ایئر فورس کے ترجمان ایئر وائس مارشل محمد زاہد محمود نے کہا کہ ایئر مارشل اصغر خان ثابت قدمی اور دیانتداری کا نمونہ تھے۔ ان کی پیشہ ورانہ زندگی ایئر فورس کے افسروں کیلئے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایئرفورس کی طرف سے اصغر خان کی قومی خدمات کو سلام پیش کرتا ہوں۔ انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے ریکٹر ڈاکٹر معصوم یاسین زئی نے کہا کہ وہ ایک با اصول سیاستدان تھے۔ اصغر خان ایک ہیرو کے طور یاد رکھے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامک یونیورسٹی کا شعبہ تاریخ اصغر خان مرحوم پر تحقیقی کام کرائے گا۔ پرسٹن یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر عبدالباسط نے کہا کہ ایک باکردار قومی سیاسی رہنما کی حیثیت سے ان کا کردار ہمیشہ زندہ رہے گا۔ تقریب سے غضنفر مہدی، ڈاکٹر ریاض احمد، نعیم قریشی اور ڈاکٹر ندیم شفیق نے بھی خطاب کیا۔