مُنو بھائی عمر بھر اپنے نظریے سے جڑے رہے، شاہد صدیقی
اسلام آباد (نا مہ نگار)مقررین نے کہا ہے کہمُنو بھائی کی کثیر الجہت شخصیت کا کمال ہے ٗ وہ بے شمار حوالوں سے جانے جاتے ہیں ٗ اُس کی شخصیت ایسی تھی کہ اُن سے ملنے والے کو انہیں بھلانا مشکل ہوجاتا تھا ٗ انسان دوستی کا جو مظاہرہ ہمیں اُن کی کردار نگاری میں نظر آتا ہے وہی ہمیں اُن کی عملی زندگی میں بھی دکھائی دیتا ہے ٗ آج وہ ہم میں نہیں لیکن انسانی حقوق کے ایک سرگرم کارکن کے طور پر بھی اُن کی یاد ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہے گی"اِن خیالات کا اظہار علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر ٗ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے شعبہ ابلاغ عامہ اور شعبہ اردو کے زیر اہتمام "مت سمجھو ہم نے تمھیں بھلادیا"سلسلے کے تحت مُنو بھائی کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے اپنے خطاب میں کیا۔تعزیتی ریفرنس کے مقررین میں دانشور ٗ نقاد اور مفکر پروفیسر فتح محمد ملک ٗ حامد میر ٗ رئوف کلاسرا ٗ مرتضیٰ سولنگی ٗ معروف دانشور ڈاکٹر انوار اور ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز ٗ پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ اعوان شامل تھے، آغاز پر مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے کلیہ عربی و علوم اسلامیہ کے ڈین ٗ پروفیسر ڈاکٹر محی الدین ہاشمی نے اجتماعی دعا کرائی۔مقررین نے کہا کہمُنو بھائی زندگی کے طویل سفر میں اپنے نظریے سے اس وقت تک جڑے رہے جب تک سانسوں نے ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اپنے قلم سے انہوں نے عوام کے مسائل اور دکھوں کی نہ صرف ترجمانی کی بلکہ اے کے حل کی راہیں بھی تجویر کیں۔ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا کہ زندہ قومیں اپنے لیڈروں کو ہمیشہ یاد رکھتی ہیٗ تعلیمی اداروں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ قوم کے محسنوں کے عہد ساز کارناموں کو نوجوان نسل تک پہنچائیں۔