سکول سسٹم کی خامیاں دور کر نے کی تجاویزوالدین کے گلے پڑگئیں
اسلام آباد(خبر نگار)والدین کی جانب سے سکول نظام کی خامیوں کو دور کر نے کی تجاویز الٹی گلے پڑگئیں۔نجی سکول انتظامیہ نے پانچویں جماعت کی ذہین طالبہ کو ہی سکول سے نکال دیا۔اگلے مہینے فروری میں امتحانات ہیںلیکن ان امتحانات سے محض چند یوم قبل ہی طالبہ کو سکول سے فارغ کرکے اس کا تعلیمی سال ضائع کردیاگیاہے۔اس سلسلے میں پانچویں جماعت کی متاثرہ طالبہ کے والد اشفاق چانڈیو نے ’’نواے ٔ وقت‘‘کو بتایاہے کہ ان کی بچی روپ فاطمہ الائیڈ سکو ل مارگلہ کیمپس میں جماعت پنجم کی ریگولرطالبہ ہے جس نے دسمبر کے امتحانات براے ٔ 2017میں 280؍237نمبر حاصل کرکے 84.64فیصد کے ساتھ ’’اے‘‘گریڈ حاصل کیا۔اس کا مجموعی برتاؤ اور تعلیمی کارکردگی شاندار تھی جس کی سکول انتظامیہ نے بھی تحریری سرٹیفیکیٹس بھی دئیے۔بقول والد کے کہ وہ اکثر تدریسی امور کی خامیوں بارے سکول انتظامیہ کو تحریری وزبانی باور کراتے رہتے تھے جس پر اسکول انتظامیہ نے پرکاش میںآکر اس معصوم بچی کی دوسری ایک بچی کے جھگڑے کی بنیاد بنا کر طالبہ کو سکول سے ہی نکال دیا اور تحریری احکامات والدین کے حوالے کردئیے ہیں۔بچی کا والد سکول انتظامیہ کے اس بیان پر حیران ہے کہ میری بچی نے کیسے اتنے لوگوں کو زخمی کردیا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اتنے سارے افراد نے بچی کو ناصرف زدوکوب کیا بلکہ اسے سکول چھٹی کے بعد دو گھنٹہ تک تہہ خانے میں محبوس کیا گیا ۔اس سلسلے میں اسکول انتظامیہ سے موبائل نمبرپر رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن رابطہ نہ ہوسکا۔