سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں معاشی اصلاحات ترمیمی بل بارے بریفنگ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں500 ملین ڈالر کے یورو بانڈ کے اجراء سٹینڈرڈ چارٹرڈ بنک ، سٹی بنک اور ڈوچے بنک نے ملک میں غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کی گرتی ہوئی صورتحا ل اورپاکستان کی معیشت پر اس کے اثرات کے حوالے سے ان کیمرہ بریفنگ دی ۔ جبکہ معاشی اصلاحات ترمیمی بل2017 اور غیر ملکی ایئر لائنز کی گزشتہ دوسالوںکے دوران آمدن اور جعلی نوٹ کی نشاندہی کرنے والی مشینوں کی تنصیب کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ دریں اثنا قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ خزانہ کا اجلاس بھی ہوا جس سے تحریک انصاف کے رکن اسد عمر نے واک آؤٹ کیا۔ سینٹ کی مجلس قائمہ کے اجلاس میںگورنر سٹیٹ بنک طارق باجوہ نے قائمہ کمیٹی کو معاشی اصلاحات ترمیمی بل2017 کے حوالے سے بتایا کہ اس پر کام ہورہا ہے ۔ بورڈ کی سفارشات کو وزارت خزانہ کو بھیجا جائے گا۔ فروری تک یہ بل تیار ہو جائے گا۔ جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اس بل پر جلد سے جلد کام ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ بنکوں سے رجسٹرڈ ٹیکس والوں کی طرف سے ہونے والی رقوم کی منتقلی پر 0.3 فیصد جبکہ غیر رجسٹرڈ ٹیکس دہندہ سے 0.6 فیصد ٹیکس کاٹ لیا جاتا ہے جبکہ ڈالروں میں رقوم کی منتقلی پر کوئی ٹیکس نہیں کاٹا جاتا ، امتیازی سلوک ختم کرنا چاہیے ۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ملک کے 30 بڑے شہروں میں بنکوں سے تصدیق شدہ نوٹ جاری ہوتے ہیں ۔ابھی 500 اور اس سے زائد مالیت کے نوٹوں کی تصدیق ہورہی ہے ۔ جولائی2018 سے 100 اور اس سے زائد مالیت کے نوٹ چیک ہونگے جبکہ جنوری2019 سے50 روپے مالیت کے نوٹ چیک کرنے والی مشینوں کی تنصیب ہو جائے گی ۔یہ مشینیں بنکو ں اور اے ٹی ایم میںلگائی جائیں گی ۔ گورنر سٹیٹ بنک نے کہا کہ اگر کسی اے ٹی ایم سے جعلی نوٹ کی شکایت آئے تو متعلقہ بنک سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی جاتی ہے ۔اے ٹی ایم میں رقم سیل کیسٹ کے ذریعے منتقل کی جاتی ہے ۔بنک جعلی نوٹ سٹیٹ بنک کو بھیجتے ہیں اور نقصان بنک برادشت کرتے ہیں ۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اپنے سکائی غیر ملکی ایئر لائن کیلئے کھول کرقومی ایئر لائن کا بیڑہ غرق کر دیا گیا ہے ۔ آزادانہ ایئر پر کچھ کنڑول ہونا چاہیے ۔ کمیٹی کو بتایاگیا کہ گزشتہ دوسالوں میںمجموعی 1.6 ارب ڈالر غیر ملکی ایئر لائنز کما کر لے گئی ہیں ۔ کمیٹی نے تمام ایئر لائنز کی ٹکٹوں کی فروخت اور پاکستان سے منافع کی تفصیلات سٹیٹ بنک سے طلب کر لیں۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس سے پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسد عمر نے سٹیٹ بینک کی جانب سے کرنٹ اکائونٹ خسارہ ،ڈیٹ سروسنگ اور آئندہ مہینوں کی مالی ضروریات سمیت دیگر اہم معلومات فراہم نہ کرنے پر احتجا جاً واک آ ئوٹ کردیا، کمیٹی نے آئندہ سات ماہ کے دوران کرنٹ اکائونٹ خسارہ ،ڈیٹ سروسنگ اور مالی ضروریات اورنیشنل بنک کے صدر کے لئے تقرری کا معیار سمیت نیشنل بنک میں اعلی عہدوں میں ترقی کے حوالے میرٹ کی خلاف ورزی پر اسٹیٹ بنک سے فروری کے پہلے ہفتہ تک تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔