شام : آپریشن میں ترک فوجی مارے جانے کی تصدیق، مارٹر حملہ،9شہری جاں بحق
دمشق‘ انقرہ (نیوز ایجنسیاں) ترکی کی فوج نے بتایا ہے کہ شام کے شمال میں کرد اہداف پر حملوں کے تیسرے روز اْس کا پہلا فوجی مارا گیا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیاکہ مذکورہ فوجی ترکی کے سرحدی شہر گل بابا کے جنوب مشرق میں پیپلز پروٹیکشن یونٹس کے مسلح کرد ارکان کے ساتھ جھڑپوں میں مارا گیا۔ شامی دارالحکومت دمشق پر مارٹر گولوں سے حملہ میں 9 شہری ہلاک ہو گئے، شام کے سرکاری ٹی وی کے مطابق حملہ دار الحکومت کے اولڈ ٹاؤن کے علاقے باب توما اور شاغور پر 21 دیگر شہری بھی زخمی ہوئے جن میں متعدد کی حالت نازک ہے۔ ادھر کرد شامی لیڈروں نے شہریوں پر زور دیا ہے عفرین کے دفاع کیلئے وہ ہتھیار اٹھا لیں تاکہ ترک فوج کے حملے کا مقابلہ کیا جائے۔ امریکی وزیر دفاع ریکس ٹلرسن نے ترکی فوجی آپریشن میں احتیاط برتے قبل ازیں کرد ملیشیا نے 5 ترک ٹینک تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ ترکی نے ایک بار پھرامریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ شام میں کرد ملیشیا وائی پی جی کی حمایت ختم کردے جبکہ ترکی نے شام میں کرد ملیشیا کے خلاف کارروائی جاری رکھی ہوئی ہے۔ صدر رجب طیب اردگان کے ترجمان نے انٹرویو میں کہا کہ کرد ملیشیا شام کے عفرین کے علاقے میں ترکی افواج کے حملے کے جواب میں امریکی اسلحہ استعمال کر رہے ہیں۔ ترکی وائی پی جی ملیشیا کو دہشت گرد تنظیم گردانتا ہے جوکہ ترکی میں کرد علاقے میں برسرپیکار باغی گروپ کردستان ورکرز پارٹی سے منسلک ہے۔ صدارتی ترجمان ابراہیم خلد نے کلن نے بتایا کہ ہم اپنی شامی سرحد پر باغیوں کی حامی ریاستی ڈھانچہ ہرگز نہیں چاہتے۔ ہفتے کو ترکی کے حملے کے بعد سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ عفرین کے علاقے سے انخلا چاہتے ہیں جبکہ حملے کے بعد سے 70 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔