نیب کا ضمنی ریفرنس کوئی قانونی حیثیت نہیں رکھتا‘ دانیال عزیز
اسلام آباد (نامہ نگار) پاکستان مسلم لیگ ن کے راہنماﺅں اور حکومتی وزراءدانیال عزیزاور محسن شاہ نواز رانجھا نے مطالبہ کیا ہے کہ پانامہ جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاءکے خلاف بھی اپنے کزن کو 40ہزار پاﺅنڈ کی تحقیقات کے لئے خدمات حاصل کرنے پر ریفرنس لایا جائے، نیب کی جانب سے شریف فیملی کے خلاف دائر کئے گئے ضمنی ریفرنسز کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، عدالت عظمی کی مدت مکمل ہونے کوایک ڈیڑھ مہینہ رہ گیا ہے، نیب ریفرنس منہ کے بل گررہے ہیں ،نیب کا ضمنی ریفرنس ایک نیا شوشہ اور زخم کے سوا کچھ نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی آئی ڈی کے میڈیا سینٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا ۔وفاقی وزیر نجکاری دانیال عزیز نے کہا کہ پانامہ کیس کے حوالے سے نیب کے ضمنی ریفرنس کے حوالے سے تاثر دیا جارہا ہے کہ اس میں نئے شواہد ہیں، حیرانگی اس بات پر ہوئی کہ ضمنی ریفرنس کی جو تفصیلات عدالت کے ذریعے فریقین تک پہنچنی تھی وہ اس سے پہلے ہی میڈیا کو بھجوا دیں گئیں ،قومی احتساب بیورو (نیب) بتائے کہ نیب آرڈیننس کی کونسی شق ریفرنسز کی تشہیر کا اختیار دیتا ہے ، ایک خاص تاثر قائم کرنے کے لئے کیس کو زیادہ استعمال کیا جارہا ہے لیکن ضمنی ریفرنس دیکھ کر یہ انکشاف ہوا کہ اس میں کوئی نیا اثاثہ، الزام یا شواہد نہیں ہیں، نیب نے خود اعتراف کیا کہ کوئی نئی چیز ضمنی ریفرنس میں شامل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 28جولائی 2017کو سپریم کورٹ کے فیصلے کی ایف سیریل میں یہ واضح درج ہے کہ اگر نئے اثاثہ جات ہوتو اس بنیاد پر ضمنی ریفرنس دائر ہوسکتا ہے لیکن ضمنی ریفرنس میں کزن کا کیلبری فاﺅنٹ کے حوالے ایک بیان حلفی جو یکم جنوری 2018کی تاریخ کا ہے شامل کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ضمنی ریفرنس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ابھی تحقیقات جاری ہیںاس لئے اس ضمنی ریفرنس کو بھی عبوری ریفرنس کہا جارہا ہے لیکن ہمیں تو پہلے بھی بتا دیا گیا تھا تحقیقات مکمل ہوچکی ہے ۔انہوں نے کہاکہ عدالت عظمی کے تین رکنی بنچ کے جسٹس عظمت سعید نے نوٹ لکھا تھا کہ اگر پانامہ ٹرائل خدوخال سے ہٹ گیا تو یہ سیاسی انجینئرنگ تصور ہوگی۔ اس سے بڑی سیاسی انجنیئرنگ کیا ہوگی کہ جب نیب کی ٹیم تحقیقات کے لئے بیرون ملک جاتی ہے تو اس کی دعوت شیخ رشید احمد کرتے ہیں اور وہ پی ٹی آئی اور پی اے ٹی والوں کے ساتھ شاپنگ کرتی پائی جاتی ہے۔
دانیال عزیز