بھارت میں پنجائیت کے حکم پر لڑکی سے 12 افراد کی زیادتی‘ حالت نازک
بیربھوم (اے ایف پی+ این این آئی) بھارت میں غیر قبائلی لڑکے سے محبت کے الزام میں پنچایت کے حکم پر لڑکی کو 12 افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ لڑکی کو تشویشناک حالت میں ہسپتال داخل کرا دیاگیا جبکہ پولیس نے پنچایت کے سربراہ سمیت تمام ملزموں کو گرفتارکر لیا۔ جمعرات کو پولیس نے بتایا کہ عصمت دری کا یہ واقعہ ریاست مغربی بنگال کے بیربھوم ضلع میں پیش آیا۔ لڑکی اس وقت ہسپتال میں ہے اور اس کی حالت ناز ک بتائی جاتی ہے۔ پولیس نے کہاکہ گائو ں کے نمبردار سمیت تمام 13 ملزموں کو گرفتار کر لیا گیا۔ ضلعی پولیس کے سربراہ سی سدھاکر نے بتایاکہ راجارام پورگائوں کی متاثرہ لڑکی کا پڑوس کے چوہاٹا گاؤں کے ایک غیر قبائلی لڑکے کے ساتھ تعلق تھا۔ شادی کی تجویز لے کر جب لڑکا لڑکی کے گھر گیا تو گائوں والوں نے اسے دیکھ لیا اور پنچایت بلا لی۔ پنچایت کی کارروائی کے دوران لڑکے اور لڑکی کو ہاتھ باندھ کر بٹھایاگیا۔ اس کے بعد گائوں کے نمبردار بلائی مانڈی نے فیصلہ سنایا کہ دونوں کو 25-25 ہزار روپے کا جرمانہ دینا ہوگا۔ لڑکے کے خاندان نے 25 ہزار روپے کا جرمانہ بھر دیا جبکہ لڑکی کے خاندان والے جرمانہ بھرنے سے قاصر رہے جس پر پنچایت نے جرمانے کی عدم ادائیگی پر لڑکی سے ریپ کرنے کا حکم دیا۔