افغانستان کو ماہانہ 2.5 ارب ڈالر دے رہے، طالبان سے امریکی اسلحہ واپس لینا ہو گا: ٹرمپ

Feb 24, 2025

واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی+ آئی این پی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ افغانستان کو امداد دینے پر اعتراض نہیں مگر طالبان سے امریکی اسلحہ واپس لینا ہو گا۔ چاہے اس کے لئے انہیں اضافی رقم ہی کیوں نہ دینی پڑے۔ امریکہ افغانستان کو ماہانہ 2.5 ارب ڈالر امداد دے رہا ہے۔ طالبان کو امریکی گاڑیوں اور اسلحے کے ساتھ پریڈ کرتا دیکھ کر مجھے بہت غصہ آتا ہے۔ امریکہ سے اچھے نائٹ گوگلز تو طالبان کے پاس رہ گئے ہیں۔ امریکہ سے اچھا اور نیا فوجی ساز وسامان تو طالبان کے پاس رہ گیا۔ طالبان ٹینکوں، گاڑیوں، ہتھیاروں اور جدید ٹیکنالوجی سمیت امریکی فوجی سامان فروخت کر رہے ہیں۔ انہوں نے حکام پر زور دیا وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھیں اور سازوسامان کی واپسی کے لئے اقدامات کریں۔ پینٹاگون کے مطابق اس فوجی سازوسامان کی مالیت 7 ارب ڈالر ہے۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اہم یورپی اتحادی یوکرائن کو تین سالہ جنگ میں اب تک دی گئی امریکی امداد کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکہ اربوں ڈالر کی رقم واپس لینا چاہتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ امداد روس یوکرائن جنگ کے سلسلے میں جوبائیڈن انتظامیہ نے دی ہے۔ جبکہ امریکہ نے کیف کے ساتھ معدنی وسائل کے لیے بات چیت بھی شروع کر دی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ میں یوکرائنی صدر زیلنسکی اور پیوٹن کے ساتھ ڈیل کر رہا ہوں۔ اس لیے میں کوشش میں ہوں کہ امریکی رقم واپس لوں یا اسے کسی طرح بچائوں۔ ٹرمپ نے اس موقع پر یورپی ملکوں کی مثال دیتے ہوئے کہاکہ یورپی ملکوں نے یوکرائن کو جو امداد دی قرضے کی صورت دی، وہ اپنی رقم واپس لیتے ہیں۔ لیکن ہم نے امداد ویسے ہی دے دی۔ اس لیے میں چاہتا ہوں کہ ہم ان سے تمام رقم کے بدلے کچھ لینا چاہیں تو وہ بھی ہمیں دے دیں۔ میں اس مردہ ہو چکی رقم کو زندہ کرنا چاہتا، واپس لینا چاہتا ہوں۔ میں یوکرائن سے عام طور پر نہ لی جانے والی زمین اور تیل کا مطالبہ کر رہا ہوں۔ جو بھی ہم ان سے حاصل کر سکیں۔ ہم اپنی رقم واپس لینا چاہتے ہیں تو یہ غیر منصفانہ یا ناجائز نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہم دیکھیں گے، لیکن مجھے لگتا ہے ہم ایسے کسی معاہدے کے قریب ہیں اور ہم مزید قریب ہوں گے، کیونکہ وہ ایک خوفناک صورت حال رہی ہے۔ برطانوی وزیراعظم سر کیئر سٹارمر نے کہا ہے کہ وہ اگلے ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ہونے والی اپنی ملاقات میں یوکرائن کی خود مختاری پر بات کریں گے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق صدر ولادیمیر زیلنسکی سے فون پر بات کرتے ہوئے انہوں نے یوکرائن کے لیے برطانیہ کی بھرپور حمایت کا یقین دلایا۔ برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا ہے کہ ان کا ملک روس پر مزید پابندیاں عائد کرے گا۔ ادھر یوکرائن کی حمایت میں مغربی لندن میں روس کے سفارتخانے کی طرف  تقریباً2000  لوگوں نے مارچ کیا۔10 ڈاؤننگ سٹریٹ کے ترجمان کے مطابق وزیر اعظم نے کہا ہے کہ جنگ بندی سے متعلق کیے جانے والے مذاکرات میں یوکرائن کی کلیدی حیثیت ہونی چاہیے۔یوکرائن کے صدر زیلنسکی نے گھٹنے ٹیک دیئے، استعفیٰ دینے کو تیار ہو گئے۔ صدر زیلنسکی نے کہا کہ یوکرائن میں امن کیلئے مستعفی ہونے کو تیار ہوں۔ یو کرائن کیلئے نیٹو رکنیت کے تبادلے میں صدر کی کرسی چھوڑ دوں گا۔ ایک دہائی تک صدر کے عہدے پر رہنا میرا خواب نہیں تھا۔ ہماری توجہ اب یوکرائن کی سلامتی پر مرکوز ہے۔ رواں ہفتے کے آخر تک امن مذاکرات نہیں ہو سکتے۔امریکہ نے افغانستان میں انتہا پسندوں کے ٹھکانوں کو تصدیق کر دی۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو  نے کہا ہے کہ کچھ افغان علاقے انتہاپسند سرگرمیوں کیلئے مواقع فراہم کرتے ہیں۔ افغانستان میں امریکی فوج موجود نہیں جو دہشت گردوں کو نشانہ بنائے۔

مزیدخبریں