جنڈ سے اڑک تک کا ریل کرایہ بڑ ھا نا کسی صورت قبول نہیں
مٹھیال (نامہ نگار) صبح کے اوقات میں ماڑی انڈس اور اٹک کے مابین چلنے والی ریل کار /201اپ /202ڈاؤن جو گزشتہ ماہ ستمبر سال 2020ء میں پرائیویٹ سیکٹر میں چلائی گئی تھی۔ جب یہ ریل کار گورنمنٹ کے زیر انتظام تھی تو ملازمین طلباء طالبات ماہانہ اہم ایس ٹی 2400/روپے میں بنتا تھا۔ پرائیویٹ انتظامیہ یہ MSTچھ ہزار میں تیار کرتی ہے۔ جس کا ملازمین کو کوئی فائدہ نہیں ہے۔ اس طرح پرائیویٹ انتظامیہ ان ملازمین سے 3600/-روپے زائد وصول کرتی ہے۔ طلبا/طالبات کا کہنا ہے کہ گورنمنٹ اسے فوری اپنی تحویل میں لے جبکہ قبل ازیں اس ریل کار کے اجراء کے وقت کرایہ جو 80روپے جنڈ سے تھا اس میں دس روپے کا ہر سٹیشن سے اضافہ کر دیا گیا۔ اب جنڈ سے اڑک کا کرایہ 120/-روپے کر دیا گیا ہے۔ جو سرا سر نا انصافی ہے۔ ان طلبا /طالبات سرکاری اور فیکٹریوں میں کام کرنے والے ملازمین نے وزیر اعظم پاکستان عمرا ن خان اور وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی سے مطالبہ ہے کہ /201اپ /202ڈاؤن ریل کار کو فوری طور پر گورنمنٹ اپن یتحویل میں لے۔