ملک گیر بجلی بریک ڈائون انسانی غلطی، انتظامیہ کی نااہلی: نیپرا کی انکوائری رپورٹ جاری

اسلام آباد (قاضی بلال ؍وقائع نگارخصوصی) توانائی ڈویژن کی جانب پچھلے ماہ ہونے والے بریک ڈائون کو انسانی خطا قرار دیدیا۔ دوسری جانب نیپرا کی رپورٹ اس سے مختلف سامنے آئی ہے۔ قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ میں سیکرٹری توانائی نے انسانی غلطی کی رپورٹ پیش کرکے کسی کو ذمہ دار قرار نہ دیا۔ دوسری جانب بجلی کے حالیہ بلیک آئوٹ کے حوالے سے نیپرا نے سسٹم اپ ڈیٹ نہ ہونے اور بروقت کارروائی نہ کرنے کی رپورٹ پیش کی ہے۔ نیپرا رپورٹ کے مطابق 9 جنوری کو گدو سوئچ یارڈ میں خرابی پیدا ہوئی، متعلقہ سرکٹ بریکر کے درست کام نہ کرنے سے خرابی دور نہ ہوسکی، سوئچ یارڈ میں خرابی کی وجہ سے220 اور500 کے وی کی لائنیں ٹرپ کرگئیں‘ جس کے سبب ملک کے شمالی حصے میں پاور پلانٹس پر زیادہ لوڈ پڑا، بجلی کی ترسیل میں عدم توازن کی وجہ سے بجلی کا مکمل بریک ڈائون ہوگیا۔ سفارشات کے مطابق ہنگامی حالات میں بجلی کی سپلائی کی بحالی کا نظام بہتر بنایا جائے، پاور ہائوسز ،گریڈ سٹیشنز کے آپریشنز پیشگی اطلاعات پر کئے جائیں اور ہنگامی حالت میں مناسب بجلی کی دستیابی یقینی بنائی جائے۔
لاہور (نیوز رپورٹر) ملک بھر میں 9 جنوری کے پاور بریک ڈاؤن کی نیپرا رپورٹ میں انسانی غلطی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 9 جنوری کو آنیوالے بریک ڈاؤن کے باعث ملک بھر میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی۔ گڈو پاور سٹیشن میں رات 11:41 منٹ پر انسانی غلطی کی وجہ سے مسئلہ ہوا۔ گڈو پاور سٹیشن پر کام ہو رہا تھا مگر ایس او پیز کا خیال نہیں رکھا گیا۔ اس بارے میں بتایا گیا ہے کہ ایک غلطی کی وجہ سے گڈو پاور پلانٹ ٹرپ کر گیا جس کے بعد مکمل بلیک آؤٹ ہو گیا۔ منیجمنٹ کے علاوہ این ٹی ڈی سی کے سسٹم میں بہتری نہ کرنے کے ذمہ داران کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ این ٹی ڈی سی کے سسٹم میں جو ایکشن لئے جانے تھے نہیں لئے گئے۔ انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے بلیک آؤٹ ہوا۔ اس بارے میں رپورٹ میں سفارشات پیش کی گئی ہیں کہ مستقبل میں بریک ڈاؤن اور بلیک آؤٹ سے بچنے کیلئے حفاظتی اقدامات کئے جائیں۔ این ٹی ڈی سی، کے الیکٹرک اور دیگر پاور پلانٹ احتیاطی تدابیر اختیارکریں، ہنگامی حالات میں بجلی کی سپلائی کی بحالی کا نظام بہتر بنایا جائے، پاور ہاؤسز اور گریڈ سٹیشنز کے آپریشنز پیشگی اطلاعات پرکئے جائیں، ہنگامی حالت میں مناسب بجلی کی دستیابی یقینی بنائی جائے۔ توانائی کی بچت کی جامع سٹڈی کی جانی چاہئے۔