کرونا کے دوران ایک لاکھ ڈگریوںکی تصدیق کی، ہائیر ایجوکیشن کمیشن
اسلام آباد (وقائع نگارخصوصی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی تعلیم کی سب کمیٹی میں بریفنگ دیتے ہوئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن حکام نے کہا کہ ملک بھرکی یونیورسٹیوں کو مالی دبا ئو سے نکالنے کے لئے سیاسی طور پر بھرتی کیے گے ملازمین کو حکومت کسی اور شعبے میں لے جائے اور مزید بھرتیاں نہ کی جائیں تو مالی بحران پر قابو پایا جا سکتا ہے۔کرونا کے دوران ایک لاکھ ڈگریوںکی تصدیق کی ہے۔قائد اعظم یو نیورسٹی کے حکام نے بتایا حکومت کی جانب سے یونیورسٹیز کے فنڈز کم کرنے پر تحقیقی کام ٹھپ ہو گیا ہے کمیٹی نے اگلے اجلاس قائد اعظم یونیورسی ،اسلامی یونیورسٹی اور علامہ اقبال میں رکھنے کا اعلان کر دیا منگل کے روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی تعلیم کی سب کمیٹی کا اجلاس کنونئیر کمیٹی چوہدری حامد حمید کی سربراہی میں ایچ ای سی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے قائد اعظم یو نیورسٹی کے وائس چانسلر نے بتایاکہ قائد اعظم یونیورسٹی کی قبضہ کی گئی چھ ہزار کنال زمین قبضہ مافیا سے واگزار کرالی گئی ہے حکام نے کمیٹی سے اپیل کی کہ کمیٹی کا اگلااجلاس قائد اعظم یونیورسٹی میں رکھاجائے حکام کے مطابق یونیورسٹی میں غیر قانونی طلبہ رہائش پذیر ہیں جبکہ وہاں طلبہ منشیات کا عام استعمال کرتے ہیں کمیٹی کے استفار پر حکام نے بتایاکہ جب قائد اعظم یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا گیا تو اس میں چاروں صوبوں بشمول گی جی آزاد کشمیر کے طلبہ کا کوٹہ رکھا گیا تھا مگر اب وہاں ان طلبہ نے لسانی تنظیموں کے نام پر قبضہ کیا ہوا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں حکام نے بتایا کہ کرونا کے دوران ایک لاکھ ڈگری کی صدیق کی ہے پندرہ دنوں میں ڈگری مل جاتی ایچ ای سی حکام نے بتایا اس وقت دو ہزار درخواستیں روزانہ آ رہی ہیں ۔