ڈسکہ ضمنی الیکشن پر حکومت ، اپوزیشن الزام تراشی : 1122کو خود مختار نہ بنانا زیادتی : پرویز الہی
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں ضمنی انتخابات پر حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے آگئے۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے حکومت پر لفظی وار کئے ، پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر حسن مرتضی بولے کہ ضمنی انتخابات میں پاکستان کی عوام نے حکومت کے خلاف عدم اعتماد کا اظہارکر دیا ہے۔ انہیں عبرتناک شکست ہوئی۔ دھاندلی کے نئے ریکارڈ قائم ہوئے۔ دعا دیں پرویز الہی کو جن کی وجہ سے عثمان بزدار وزیراعلیٰ بنا، اویس لغاری نے حکومت پر اندھا دھند دھاندلی کا الزام عائد کر دیا۔ اپوزیشن کی ریکوزیشن پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس حسب معمول دو گھنٹے سینتالیس منٹ کی تاخیر سے سپیکر پرویز الہی کی زیرصدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں پرائیویٹ ممبر ڈے کے موقع پر رکن اسمبلی خدیجہ عمر کی جانب سے پنجاب ایمرجنسی سروس ترمیمی بل 2021ء پر ایوان میں پیش کیا گیا۔ وزیر قانون راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ ایمرجیسی سروس بل پر پہلے سے کام ہو رہا ہے۔ جمعرات تک اس بل کو موخر کر دیا جائے۔ صوبائی وزیر قانون نے ن لیگ کی قیادت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہاکہ عمران خان کو سپریم کورٹ نے چور ڈکلئیر نہیں کیا جن کو ڈاکو کہا ہے وہ یا جیل میں یا مفرور ہیں۔ ڈسکہ میں دونوں لوگوں کے قتل پر مکمل انصاف ہوگا۔ اپوزیشن کے حسن مرتضی، اویس لغاری اور صوبائی وزیر جیل خانہ جات فیاض الحسن چوہان میں خوب گرما گرمی ہوئی، اپوزیشن نے حکومت پر اندھا دھند دھاندلی کاالزام عائد تو فیاض چوہان بولے دعویٰ سے کہتا ہوں پی ٹی آئی کا ووٹ بینک پہلے سے بڑھا ہے اور لوٹ مار ایسوسی ایشن کا کم ہوا ہے۔ سید حسن مرتضی نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ضمنی انتخابات کی مہم کے دوران ہی حکومت گھبراہٹ کا شکار تھی۔ پولنگ والے دن جو بربریت اور ظلم دیکھنے کو ملا وہ ہماری تاریخ کا سیاہ دن تھا۔ تحریک انصاف کے میاں شفیع کا دی یونیورسٹی آف فیصل آباد کا ترمیمی پرائیویٹ بل 2021ء متفقہ طورپر منظور کر لیا گیا جبکہ ایوان میں سینیٹر مشاہد اللہ خان، ایم پی اے منشاء اللہ بٹ کی اہلیہ اور صوبائی وزیر نعمان لنگڑیال کے والد کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ اجلاس غیرمعینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دیا۔ چودھری پرویزالٰہی کی زیرصدارت اسمبلی اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ کی رکن خدیجہ عمر فاروقی نے پنجاب ایمرجنسی سروس کا ترمیمی بل ایوان میں پیش کیا تو تمام ارکان اسمبلی نے اس بل کی تائید کی۔ سپیکر چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ اس محکمے کے بل کو 2004ء میںہماری حکومت نے ہی پاس کروایا تھا جس کی اب تک کی کارکردگی نہایت شاندار رہی ہے، نہ صرف اندرون ملک بلکہ UNO نے بھی اس ادارے کی تعریف کی اور اس کی کارکردگی کو سراہا، لیکن پھر بھی اگر اس ادارے کو خودمختار اور اس کے اہلکاروں کو ریگولرائز نہیں کیا گیا تو یہ نہایت افسوسناک بات ہے۔ وزیر قانون راجہ بشارت نے یقین دہانی کروائی کہ اس ادارے کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں، حکومت اس کے مسودہ قانون میں ترمیم کیلئے کام کر رہی ہے اور انشاء اللہ جمعرات تک وہ اس ہائوس کے سامنے وہ تمام سفارشات پیش کریں گے جو آپ نے بیان کی ہیں اس میں کسی بھی قسم کا کوئی فرق نہیں ہو گا۔