حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت‘ ہائیکورٹ نے آج حتمی دلائل کی ہدایت کر دی
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر سماعت آج بدھ تک ملتوی کرتے ہوئے نیب کے وکلا کو حتمی دلائل کی ہدایت کردی۔ لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ کے روبرو حمزہ شہباز کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حمزہ کی گرفتاری کے 17 ماہ بعد فرد جرم عائد کی گئی۔ سپریم کورٹ میں 10 ماہ تک ضمانت کی درخواست زیر التوا رہی۔ عدالت عظمی نے نیب کے پرانے ترین کیسز کو ترجیحی بنیادوں پر سننے کا حکم دیا۔ سپریم کورٹ 20 ماہ کی تاخیر کرنے پر نیب کے کیسز میں ملزموں کو ریلیف دے چکی ہے۔ نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ پارٹی فنڈز کے نام پر ملزمان پیسے لیتے رہے۔ مشکوک ترسیلات تھیں۔ الیکشن کا ریکارڈ، 4 بے نامی کمپنیوں اور دیگر کا ریکارڈ اکٹھا کرنے میں وقت لگا۔ نیب کو اگر 6 ماہ کا وقت دیا جائے تو کیس کا ٹرائل مکمل ہو جائے گا۔ لاہور میں 5 نئی عدالتیں آ رہی ہیں تو یہ سنیارٹی والا معاملہ ہی حل ہو جائے گا۔ عدالت نے نیب وکلاء کو حتمی دلائل مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کارروائی آج تک ملتوی کر دی۔ دریں اثناء سماعت کے موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے مزید کہا کہ حمزہ شہباز کے درخواست کے ذریعے نیب پر لگائے گئے الزامات مفروضوں پرمبنی ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت مسترد کرے۔