دودھ کی قیمت میں 10روپے لیٹر ، دہی 40روپے کلو مہنگا کردیا گیا: انتظامیہ کی خاموشی

کراچی(کامرس رپورٹر)ڈیری فارمز نے سندھ حکومت اور شہری انتظامیہ کی خاموشی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دودھ کی قیمت میں10روپے فی لٹردہی کی قیمت میں40روپے فی کلو تک کااضافہ کردیاہے جس کے بعد شہر میںدودھ کی قیمت130روپے لیٹر اوردہی کی قیمت200 روپے فی کلو تک جاپہنچی ہے ۔تفصیلات کے مطابق ڈیری فارمرز نے دودھ کی قیمت میںیکم فروری سے 20روپے اضافہ کا اعلان کررکھا تھا ،تاہم شہری انتظامیہ کے دباؤ کے باعث ڈیری فارمرز نے دودھ کی قیمت میںاضافہ نہیں کیا ،تاہم اس کے بعد شہری انتظامیہ کی مسلسل خاموشی اور اس حوالے سے فعال نہ ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ڈیری فارمرز نے شہر کے مختلف علاقوںمیںدودھ کی قیمت میں10روپے لٹر اضافہ کردیا،دودھ کی فی لٹر سرکاری قیمت 94روپے ہے،تاہم شہر میں گزشتہ کئی ماہ سے دودھ 120روپے لٹر میںفروخت کیا جارہا تھا اور دس روپے اضافے کے بعد اب دودھ کی قیمت130روپے لٹر کی سطح پر جاپہنچی ہے ،ایک سروے کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں گلشن اقبال،گلستان جوہر،لانڈھی،قائد آباد،کورنگی،کیماڑی اور شاہ فیصل کالونی سمیت دیگر میں دودھ 130روپے لیٹر فروخت کیا جارہا ہے جو کہ سرکاری قیمت سے36روپے زائد ہے اسی طرح اوردہی بھی40روپے اضافے سے200روپے فی کلو فروخت کیا جارہا ہے۔ اس حوالے سے ڈیری فارمرز کا کہنا ہے کہ پیداواری لاگت میں اضافہ پر دودھ کی قیمت میںاضافہ ناگزیر تھا اور شہری حکومت نے ہم سے مہنگائی ے تناسب کے اعتبار سے دودھ کی قیمتوں میںرد و بدل کا وعدہ کررکھا تھا جو کہ وفا نہیںکیا گیا،مہنگائی کے باعث ڈیری فارمرز کے اخراجات میں بھی اضافہ ہوا ہے اور اسی کو مد نظر رکھتے ہوئے دودھ کی قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے ۔گلشن اقبال حسن اسکوائر پر ایک دودھ فروش سے جب ایک صارف نے پوچھا کہ اس نے دودھ اور دہی کی اضافی قیمت اپنی دکان کے باہر درج کیوں نہیں کی تو اس نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر بغیرلکھے 5ہزار روپے کا جرمانہ کرتے ہیں تو اگر لکھ دیا تو وہ بھاری رقم کا جرمانہ کریں گے اور جرمانے کی یہ رقم ہم اپنی جیب سے تو نہیں دے سکتے۔