جوناگڑھ، کشمیر اور مناوادر بہت جلد پاکستان کا حصہ بنیں گے:سلطان احمد علی
لاہور (نیوزرپورٹر) ایوان کارکنان تحریک پاکستان ‘ لاہور میںخانوادہ حضرت سلطان باہوؒ سے تعلق رکھنے والے صاحبزادہ سلطان احمد علی کے ریاست جونا گڑھ کا وزیراعظم منتخب ہونے پر ان کے اعزاز میں ظہرانہ کا انعقاد ہوا ۔ اس موقع پر ممتاز صحافی مجیب الرحمن شامی، عطاء الرحمن، بیگم مہناز رفیع، خالدہ جمیل، صاحبزادہ میاں ولید احمد شرقپوری، کرنل(ر) زیڈ آئی فرخ، ڈاکٹر بخشی، لیاقت قریشی، صدر نظریۂ پاکستان فورم میاں چنوں ڈاکٹر غزالہ شاہین وائیں، بیگم صفیہ اسحاق، قاری اصغر علی سلطانی، سیکرٹری ٹرسٹ شاہد رشید، سید احسان گیلانی، عامر کمال صوفی،منشا قاضی، احمر تاثیر انور، رحمت اللہ سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں موجود تھے۔ صاحبزادہ سلطان احمد علی نے کہا کہ پاکستان میں جوناگڑھ کے 25لاکھ افراد رہائش پذیر ہیں،ہم اس کو منظم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا جوناگڑھ کے مسئلہ کا قانونی پہلو ہندوستان کی دیگر ریاستوں سے مختلف ہے ، نواب آف جوناگڑھ اور قائداعظمؒ کے درمیان الحاق کی دستاویز پر باقاعدہ دستخط ہوئے۔ 1971ء میں سقوط ڈھاکہ ہوا اور اس کے بعد شملہ معاہدہ میں اس کو بھی دیگر ریاستوں جیسا سٹیٹس دیا گیا۔ حکومت کاجوناگڑھ کو پاکستان کے نقشہ میں شامل کرنااہم ہے ۔جوناگڑھ، کشمیر اور مناوادر بہت جلد پاکستان کا حصہ بنیں گے۔ظہرانے کی میزبان بیگم خالدہ جمیل نے کہا کہ سلطان احمد علی ایک تعلیم یافتہ وسیع المطالعہ ملکی و بین الاقوامی تہذیبوں پر گہری نگاہ رکھنے والے سکالر ہیں۔ شاہد رشید نے کہا کہ تقسیم ہند کے بعد جوناگڑھ باضابطہ طور پر پاکستان میں شامل ہوا اور بعدازاں بھارت نے اس پر زبردستی قبضہ کر لیا۔