PTCL کے سابقہ محکمہ ٹیلی فون پینشنرز کی حالت زار
مکرمی! پرانے محکمہ ٹیلی فون کے عمر رسیدہ اور عمر خوردہ کچھ پینشنرز ایسے بھی ہیں جو PTCLکے قیام سے کئی سال قبل ریٹائر ہو چکے تھے اور پینشن کے علاوہ گورنمنٹ کی طرف سے وقتاً فوقتاً دی گئی مراعات بھی حاصل کر رہے تھے کہ شُومئی قسمت سے PTCL کے قیام کے بعد اُن کے پینشن معاملات یک طرفہ طور پر حاضر سروس ملازمین کے ساتھ PTCL کے حوالے ان کی زندگی اجیرن کر دی گئی۔ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ گورنمنٹ کی طرف سے کئے گئے پینشن کے سالانہ اضافے کو چھ چھ ماہ بلاجواز روکے رکھنے کے بعد پینشن میں شامل کیا جاتا ہے۔ 2017-18 کے اعلان شدہ 10 فیصد اضافے میں 2.5 فیصد کی غیر قانونی کٹوتی کے بعد صرف 7.5 فیصد اضافہ کو چھ ماہ بعد پینشن میں شامل کیا گیا۔ 2017-18 ہی کے بجٹ میں 85 سالہ پینشنرز کو 10 فیصد اضافے کی بجائے 25 فیصد اضافے کا اعلان کیا گیا تھا۔ لیکن گورنمنٹ کے اس حکم نامہ کو بھی ہوا میں اُڑا دیا گیا۔ میڈیکل الاؤنس کی ادائیگی بھی گزشتہ آٹھ سال سے رُکی ہوئی ہے۔ یہ سلوک اُن عمر رسیدہ اور بڑھاپے کی بیماریوں میں مبتلاً پینشنرز کے ساتھ روا رکھا جاتا ہے جن میں سے کسی کی عمر بھی 80 سال سے کم نہیں۔ اور جن کو خوراک سے زیادہ میڈیکل سپورٹ کی ضرورت ہے دردمندانہ اپیل ہے کہ اس ظلم و جبر کا نوٹس لے کر مظلوم و مقہور بوڑھے پیشنرز کی داد رسی فرما کر اُنہیں آخری ایام کی بے پناہ مشکلات سے نجات دلائیں۔(ایک متاثرہ 86 سالہ پیشنر، فضل حسین چودھری، سیالکوٹ، اسٹنٹ انجینئر ٹیلی فون، ریٹائرڈ، 11/177 نیکاپورہ، سیالکوٹ)