ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ قیادت کی شاندار کارکردگی کا واضح اعتراف
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے کرپشن رجحان انڈیکس 2017ء جاری کر دیا ہے جسکے مطابق 6 برسوں کے دوران پاکستان میں بدعنوانی کم ہوئی۔ 2012ء میں پاکستان کا سکور 27 تھا‘ جو 2016ء اور 2017ء میں 32 رہا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 1995ء سے لیکر اب تک جب بھی مسلم لیگ ن کی حکومت آئی کرپشن میں واضح کمی دیکھی گئی۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کے بقول ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ نے ثابت کر دیا ہے کہ موجودہ حکومت نے ہر سطح پر شفافیت کو فروغ دیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا یہ رپورٹ نہ صرف مسلم لیگ (ن) کی حکومت بلکہ باوقار عالمی ادارے 22 کروڑ عوام کیلئے اعزاز ہے۔
چونکہ یہ رپورٹ عالمی سطح کے نہایت ہی باوقار ادارے کی مرتب کردہ ہے اس لئے کوئی بدباطن ہی اسے جھٹلانے کی کوشش کریگا۔ پنجاب حکومت نے میاں شہباز شریف کی قیادت میں کھربوں روپے کے منصوبے مکمل کرائے ہیں اور اتنی ہی مالیت کے میگا پراجیکٹس زیرتکمیل ہیں تاہم اس سے بھی دل خوش کن بات یہ ہے کہ کسی پراجیکٹ میں ایک پیسے کی بدعنوانی یا کرپشن نہیں ثابت کی جا سکی۔ میاں صاحب کی کارگزاری اور طریق کار نے عالمی سطح پر ایک نئی اصطلاح ’’پنجاب سپیڈ‘‘ متعارف کرائی ہے‘ جس کی تقلید اور پیروی کئی ملکوں میں کی جا رہی ہے‘ دوسرے ملک تعمیر و ترقی کی رفتار کو تیز کرنے اور میگا پراجیکٹس کو کرپشن سے پاک کرنے کیلئے جس طریق کار کو اختیار کر چکے ہیں‘ کاش کہ دوسرے صوبے بھی اس کی تقلید کریں مگر جنہوں نے آنکھوں پر تعصب کی پٹی باندھ رکھی ہے وہ پنجاب حکومت کے میگا پراجیکٹس میں‘ جن کا مقصد عوام کی فلاح و بہبود اور انہیں سہولتیں پہنچانے کا ہے‘ کیڑے نکالنے میں مصروف ہیں۔ یہ کامیابی اس لئے ممکن ہو سکی ہے کہ عوام‘ میاں نواز شریف اور وزیراعلیٰ میاں شہباز شریف کی قیادت پر بھرپور اعتماد کرتے ہیں جنہوں نے کرپشن کیخلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے۔ ٹینڈروں کی طلبی سے لے کر منصوبے کی تکمیل تک شفافیت کو حد درجہ ملحوظ رکھا جاتا ہے اور کام کرنے والوں کو ہر وقت یہ احساس رہا ہے کہ چھوٹے میاں صاحب کام دیکھنے کسی وقت بھی آ سکتے ہیں۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اگر حکمران قومی خزانے کو امانت سمجھیں گے تو کرپٹ اور بدعنوان عناصر‘ محرومی اور مایوسی سے ہی دوچار رہیں گے۔ ایک عالمی سطح کے غیر جانبدار ادارے کی یہ رپورٹ حکومت کی شفافیت کی پالیسیوں کا واضح اعتراف ہے۔ وفاقی و پنجاب حکومتیں اس پر بجا طور پر مبارکباد کی مستحق ہیں۔ توقع ہے کہ یہ پالیسی جاری رہے گی۔