کسی بیورو کریٹ نے کام چھوڑنے کی دھمکی دی تو فارغ ہوجائیگا: کائرہ
لالہ موسیٰ(نامہ نگار)صدرپیپلزپارٹی وسطی پنجاب قمرزمان کائرہ نے ڈیرہ کائرہ پرمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہاہے کہ پارٹی صدارت کے اہل نہ رہنے کافیصلہ بنیادی طورپرمیاںنوازشریف کیخلاف نہیں بلکہ عدالت نے ایک قانون کو جوکہ بدنیتی کی بنیادپرمسلم لیگ نے پارٹی کی اکثریت ہوتے ہوئے اسمبلی سے پاس کرایاجس پرساری اپوزیشن نے احتجاج کیاکہ یہ سسٹین نہیں کرے گا،یہ غیراسلامی اور آئین کی روح کے منافی ہے لیکن حکومت نے عددی برتری کی بنیادپرہٹ دھرمی کامظاہرہ کیا،وہ بل چیلنج ہوااور وہ سٹرائک ڈائون ہوگیا،انہوں نے کہاکہ بل ختم ہونے سے یہ کہناکہ میاں نوازشریف کیخلاف جوفیصلے آئے ہیں یہ انکے کرموں کاپھل ہے،ان کو پتہ تھاکہ ان کے خلاف فیصلہ آناہے ،انہوں نے جوٹکٹ سائن کئے تھے انہیں پتہ تھاکہ یہ ہی سٹرائک ڈائون ہونگے،لیکن وہ جان بوجھ کرایسی فضاقائم کرناچاہتے تھے کہ عوامی طورپرانہیں ہمدردی اور ٹیکنیکلی چیزیں الجھ جائیں اداروں کے اوپرٹکرائواور تصادم کی کیفیت بنتی چلی جائے یہ ان کانقطہ نظرتھالیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہوپارہے،ان کے خلاف اگرکوئی دیگرکیس ہیںتوآثاریہی ہے کہ وہ فیصلے بھی ان کیخلاف ہونگے،وہ نیب عدالت میں کوئی چیزثابت نہیں کرپائے جوقطری خطوط دیے وہ سٹرائک ڈائون ہوگئے ،وائٹ کالرکی کرپشن آمدن سے زیادہ جائیدادرکھناہے وہی ثبوت ہوتاہے ان کیخلاف سینکڑوں ارب کرپشن کے کیس نیب عدالت میں ہیںجہاں یہ صفائی نہیں دے سکے،جج ان کی مرضی کافیصلہ نہ دے تواس پرچڑھ دوڑتے ہیں،احدچیمہ ان کافرنٹ مین ہے جسکاسب کوعلم ہے اس پرانہوں نے احتجاج شروع کردیا،اس کی گرفتاری پرکسی بیوروکریٹ نے کام چھوڑنے کی دھمکی دی تووہ فارغ ہوگاکیونکہ وہ آئین کیخلاف کام کرے گا،انہوں نے کہاکہ میاں نوازشریف کاکہناکہ انہوں نے دس روپے کی کرپشن نہیں کی کیاان کی جیب سے کسی پٹواری کی طرح دستخط شدہ نوٹ برآمد ہوئے یہ ان کاعجیب مفروضہ ہے۔