حالات جیسے بھی ہوں ہمیں عدلیہ کے فیصلوں کو تسلیم کرنا پڑے گا ، خورشید شاہ
سکھر(وقائع نگار)اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ حالاتجیسے بھی ہوں ہمیں عدلیہ کے فیصلوں کو تسلیم کرنا پڑے گا اور ہمیں ایک پاکستانی ہوکر فیصلے کرنا پڑیں گے ہم نے نواز شریف کے مشورے پر عدلیہ کے فیصلے چاہئے وہ اچھے یا برے تھے مانتے رہے اب نواز شریف کو بھی ماننا پڑے گا ملک میں اگر دارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں اور اختیارات سے تجاوز نہ کریں تو کبھی کچھ نہیں ہو گا حکومت نے پانچ سال میں 7ہزار ارب قرضہ لیا ہے، ہم 21 ہزار ارب کے مقروض ہیں، ملک کی معاشی حالت خراب ہے اور ہم قرضوں میں ڈوبے ہوئے ہیں، ہر پیدا ہونے والا بچہ بھی یہاں مقروض ہے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ ان خیالات ا ظہار سکھر آئی بی اے میں بزنس اکنامکس اینڈ ایجوکیشن مینجمنٹ کے موضوع پر منعقدہ دوسری سالانہ کانفرنس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزیدکہا کہ ملک میں چاہے وزیر اعظم ہو یا کوئی اور اسے اداروں کا احترام کرنا چاہیے کالے قانون یا ایسی ویسی باتوں سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے نواز شریف کے خلاف فیصلے سے میں نہیں سمجھتا کہ سینیٹ انتخابات متاثر ہونگے ملک میں غیر یقینی کی صورتحال ہے اور جب تک یہ صورتحال ہوگی تب تک تجارتی اور معاشی طور پر ملک مضبوط نہیں ہوگا ہمیں اپنیملک کو سر سبز شاداب بنانا چاہییے انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشی ودیگر شعبوں کے ماہرین اسلام اباد سے باہر نہیں نکلتے انہیں نہیں پتہ کہ چھوٹے شہروں اور دیہات کے کیا مسائل ہیں ہمیں تعلیم, معیشت زراعت تجارت اور صحت کے بارے میں سوچنا ہوگا اور ان کیفروغ کے لیے کرناہوگا انہوں نے کہا کہ ملک اللہ کے آسرے پر چل رہا ہے پاپولیشن بہت اہم مسئلہ ہے جس پرقابو پانے کی ضرورت ہے کنٹرول کی بات کرتے ہیں تو ڈر لگتا ہے کہ مولوی نہ سن لے اور پھر فتوی نہ جاری کردے معاشی ماہرین بھی کچھ نہیں کرسکتے جب تک درخت کی جڑ تک مضبوط نہ ہو ہمارے میڈیا کے لیے لڑنا بھڑنا بریکنگ نیوز ہے میڈیا کواپنا کردار ادا کرنا چاہئے ان کا کہنا تھا کہ گالم گلوچ سیاست نہیں سیاست ایشوز پر ہونی چاہیے اور وہ سیاست کرنی چاہیے جس سے ملک کا بھلا ہو عوام کا بھلا ہوچالیس سال پہلے جرمنی اور سعودی عرب ہم سے بہت پیچھے تھے مگر اب وہ ہم سے آگے ہیں ہمارے سیاستدان صرف ٹائم پاس کررہے ہیں ۔