سیاسی جماعتوں، بیورو کریسی، فوج، عدلیہ میں چھپے کرپٹ عناصر کا احتساب ضروری ہے: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ کرپشن میں ملوث لوگوں کا بے لاگ احتساب قوم کا مطالبہ ہے۔ مختلف سیاسی جماعتوں، بیوروکریسی، فوج اور عدلیہ جہاں بھی کوئی کرپٹ چھپا بیٹھا ہو، اس کا احتساب ضروری ہے۔ احتساب کے اس عمل کو اتنا واضح اور شفاف ہونا چاہیے کہ کوئی اس پر انگلی نہ اٹھاسکے اور احتساب کے کٹہرے میں آنے والوں کو منفی پراپیگنڈے کا موقع نہیں ملنا چاہیے۔ جماعت اسلامی 96ء سے کرپشن کے خلاف نبردآزما ہے۔ اس وقت امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد نے احتجاج کے دوران لاٹھیاں کھائیں اور ہمارے دو کارکن شہید ہوئے تھے۔ ہماری لڑائی کسی فرد واحد سے نہیں بلکہ اس لوٹ کھسوٹ کے نظام سے ہے جو گزشتہ چار دہائیوں سے قوم پر مسلط ہے ۔ اس ظالمانہ نظام نے عوام کو زندہ در گور کردیا ہے۔ غربت، مہنگائی، جہالت، بے روزگاری اور بدامنی اس کرپٹ نظام کے تحفے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہمارا پہلے دن سے عدالت عظمیٰ سے مطالبہ ہے کہ کرپشن کے خاتمہ کے لیے ایسا میکنزم بنایا جائے کہ کوئی کرپٹ ،خواہ وہ کتنا ہی بااثر اور طاقتور کیوں نہ ہو ، احتساب سے بچ نکلنے میں کامیاب نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ بچوں اور بچیوں کے اغوا اور زیادتی کے بعد قتل کے اندوہناک واقعات بھی اسی نظام کی پیداوار ہیں ۔ اگر عوام مسائل کی اس لدل سے نکلنا چاہتے ہیں تو انہیں اللہ سے اپنے سابقہ گناہوں کی معافی کے لیے اجتماعی توبہ کر کے آئندہ دیانتدار اور خوف خدا رکھنے والی قیادت کا انتخاب کرنا ہوگا۔ ملک میں اندھیر نگری اور چوپٹ راج ہے ۔ یہاں ہاتھی نکل جاتے ہیں اور مچھروں کو پکڑ لیا جاتاہے۔ انہوںنے کہاکہ ملک پر مسلط مصنوعی نظام اب مزید نہیں چل سکتا۔ جن لوگو ں نے ملک و قوم کو مشکلات اور پریشانیوں میں مبتلا کیاہے ،انہیں بہر حال اس کا بدلہ مل کر رہے گا ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت عوام کے لیے ایک ماں کی طرح ہوتی ہے مگر پاکستان پر مسلط اشرافیہ نے عوام کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک روا رکھا ہوا ہے۔ یہ دودھ خود پیتے ہیں اور بالائی اور مکھن بھی خود کھا جاتے ہیں جبکہ عوام کو لسی بھی نصیب نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہاکہ اب ظلم و جبر کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔
سراج الحق