نچلی سطح تک احساس ملکیت سے پاکستان کا معاشی استحکام ممکن ہے سیمینار
کراچی (سید شعیب شاہ رم) پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتمام کراچی کے مقامی ہوٹل میں ’’انتخابات 2018ء میں ممکنہ معاشی ایجنڈا‘‘ کے مو ضوع پر سیمینارکیا گیا جس میں گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ان کی پارٹی معیشت پر واضح نقطہ نظر رکھتی ہے۔ جس کا نفاذ ہر ممکن طور پر کروائے گی۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ نچلی سطح تک احساس ملکیت کو اجاگر کیا جائے ،وہی معاشی استحکام لا سکتی ہے۔ پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر شاہدہ رحمانی نے کہا کہ ان کی جماعت پاکستان میں محروم طبقات پر توجہ دے رہی ہے جس میں بالخصوص کسان اور خواتین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید زور دیا کہ شعبہ زراعت کو جدید خطوط میں وسعت دینے کی اشد ضرورت ہے۔ مسلم لیگ فنکشنل کی رکن سندھ اسمبلی مہتاب اکبر راشدی نے کہا کہ ٹیکس پر عمل درآمد کے حوالے سے خواتین اور نوجوان بہتر رائے عامہ ہموار کر سکتے ہیں۔جماعت اسلامی کے محمد حسین محنتی نے کہا کہ اسلامی معاشرتی نظام کے ذریعے معاشی استحکام ممکن ہے۔ایس ڈی پی آئی کے جوائنٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر وقار احمد نے کہا کہ ایس ڈی پی آئی کی طرف سے صوبائی سطح پر کی جانے والی مشاورت سے تین اہم نقاط اْبھر کر سامنے آئے ہیں۔ توانائی پر لاگت کم کرنا، جس میں سرچارج ٹیکس بھی شامل ہیں۔ دوسرا مقامی اور صوبائی سطح پر کام کرنے والے چھوتے بڑے کاروباری اداروں میں ٹیکس کے نفاذ کا جائزہ۔ تیسرا تربیت یافتہ پیشہ ور محنت کشوں کا فقدان شامل ہے۔ اس موقع پر انجینئر جبار میمن ، خالد فیروز ، غزالہ سیفی، شعیب جمیلی ، زاہد مظہر، شاہد قریشی اور حماد صدیقی نے بھی خطاب کیا۔