سندھ حکومت نے واٹر بورڈ کا نام و نشان مٹانے کافیصلہ کرلیا
کراچی(اسٹاف رپورٹر) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر کو سیاسی بنادیا گیا اور اس نان ٹیکنیکل اور نان کوالیفائڈ افسر کی تعیناتی کا امکان ہے۔82ء سے اب تک واٹر بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹرکے عہدے کے لئے انجینئر کا انتخاب کیا جاتا تھا اور جب سابق ایڈمنسٹریٹر فہیم الزماں کے ایما پر واٹر بورڈ میں فوجی افسروں کا تقرر کیا جانے لگا تو وہ بھی انجینئر ہوتے تھے اور آرمی کی انجینئرنگ کور سے آئے تھے جن میں بریگیڈیئر منصور احمد‘ بریگیڈئر آصف غزالی‘ بریگیڈئر بہرام خان‘ بریگیڈیئر افتخار اور بریگیڈیئر جاوید اشرف شامل تھے۔ لیکن اب حکومت سندھ نے واٹر بورڈ کا نام و نشان مٹانے کافیصلہ کرلیا ہے اور واٹربورڈ میں نان ٹیکنیکل سربراہ کی تعیناتی شروع کردی ہے جس کے نتیجے میں واٹر بورڈ کا نظام تباہ ہورہا ہے کوئی پرسان حال نہیں۔ ایم ڈی کے بعد اب پروجیکٹ ڈائریکٹر کے عہدے بھی بیورو کریسی کے حوالے کردیئے گئے اس طرح بیورو کریسی کی لاٹری نکل آئی ہے اور واٹر بورڈ کے اعلیٰ عہدے بھی اس کی دسترس میں آگئے ہیں۔