مشیر پٹرولیم کا اعتراف حقیقت
وزیراعظم کے مشیر برائے پٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین نے کہا ہے کہ پنجاب میں گیس کی زیادہ لوڈشیڈنگ کی وجہ بد انتظامی نہیں سیاسی ہے۔
اس وقت پنجاب میں گیس کی قلت سنگین صورت اختیار کرچکی ہے۔72گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا دوبھر کررکھا ہے۔ چولہے ٹھنڈے اور فیکٹریاں بند ہوچکی ہیں۔ ٹرانسپورٹ کا پہیہ بھی جام ہوچکا ہے،مزدور طبقہ بھی بہت پریشان ہے اب تو مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین اس بات کا اعتراف کررہے ہیں کہ پنجاب میں گیس کی لوڈشیڈنگ بد انتظامی نہیں بلکہ سیاسی بنیادوں پر ہورہی ہے،سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا پنجاب کے عوام نے پیپلز پارٹی کو ووٹ نہیں دئیے،عوام کو کس جرم کی سزا دی جارہی ہے؟کیا پنجاب کو یہاں(ن) لیگ کی حکومت قائم ہونے کی سز ا دی جارہی ہے۔
ڈاکٹر عاصم کے بیان کے تناظر میں تو یہی کہاجاسکتا ہے کہ پنجاب کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایاجارہا ہے،وفاقی حکومت کو اس انتقام کو بند کرکے چاروں صوبوں میں مساویانہ لوڈشیڈنگ کا اصول اپناناچاہئے تاکہ پنجاب کو بھی باقی صوبوں کے مطابق گیس مل سکے گیس کی مقدار بڑھانے کیلئے ایران سے گیس حاصل کی جائے تاکہ ہماری صنعتیں بند ہونے سے بچ سکیں اور کسی بھی صوبے کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک نہ ہو،وزیراعظم اور محکمہ گیس کے سربراہان بیٹھ کر پنجاب کیساتھ ہونے والے اس ناروا سلوک کو ختم کرنیکی پالیسی بنائیں۔تاکہ عوام کو توانائی بحران سے چھٹکارا مل سکے۔حکومت نے گزشہ پانچ سال میں توانائی کا کوئی بھی منصوبہ شروع نہیں کیا جس کے باعث آج ملک اندھیروں میں ڈوب رہا ہے اور سرمایہ کار اپنا سرمایہ دوسرے ملکوں میں منتقل کررہے ہیںجس کے باعث ہماری معیشت زبوں حالی کا شکار ہے۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد تمام صوبوں کو اپنے منصوبے شروع کردینے چاہئے تھے تاکہ وہ اپنے صوبے کی حد تک تو عوام کو ریلیف پہنچا سکتے۔