لاہور (وقائع نگار خصوصی) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس خواجہ محمد شریف نے سی سی پی اوآفس کے سامنے سڑک پر دیوارکی غیر قانونی تعمیر روکنے کا حکم دیتے ہوئے فوری طور پر زیر تعمیر دیوار کے خاتمے اور دو طرفہ ٹریفک کی بحالی کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی بات پر بھی سخت رد عمل کا اظہار کرتے قرار دیا کہ اگر صورتحال یہ ہے تو پھر ایس ایس پی آفس بلڈنگ بھی تقسیم سے قبل تعمیر ہوئی اور اس طرح کی بے شمار عمارتیں بھی تقسیم برصغیر سے قبل تعمیر ہوئی تھیں ۔یہ درست ہے کہ اس حوالے سے سکیورٹی خدشات ہوں گے لیکن اسکا مطلب یہ نہیں کہ عوام الناس کے لئے بڑے پیمانے پر دشواریاں پیدا کی جائیں ۔فاضل عدالت نے قرار دیا کہ دیوار سی سی پی او اور ڈی سی او کے احکامات پر تعمیر ہو رہی ہے اسکی تعمیر فوری طور پر بند کر دی جائے۔ تاہم سی سی پی او آفس کے سامنے واقعہ فٹ پاتھ کے ساتھ یہ دیوار تعمیر کی جا سکتی ہے۔ یاد رہے کہ درخواست گزار رضوان احمد ¾پلازہ سینما کے مینجر سمیت دیگرتاجروں کی طرف سے کیپٹل سٹی پولیس آفس کی سکیورٹی کے نام پر کوئینز روڈ کونوگوایریا قرار دئیے جانے کے خلاف تصور حسین قریشی کی وساطت سے دائر درخواست میںموقف اختیار کیا گیا تھا کہ سکیورٹی کے نام پر کوئینز روڈ کو نو گو ایریا بنا دیا گیا ہے۔ جس کے باعث کاروبار تباہ ہو کر رہ گئے ہیں۔ لہذا عدالت اس اقدام کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مذکورہ سٹرک کو عام آمد و رفت کے لئے کھولنے کا حکم دے۔ دریں اثنا سی سی پی او لاہور نے کہا کہ عدالتی احکامات پر عملدرآمد کیا جائیگا۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024