اسلام آباد (ریڈیو نیوز/ مانیٹرنگ نیوز/ اے پی پی) مسلم لیگ (ن) کے رہنما چودھری نثار نے پھر کہا ہے کہ صدر آصف علی زرداری کو استعفیٰ دینے کیلئے نہیں کہیں گے کیونکہ ہم اختلافات کو بڑھانا نہیں چاہتے تاہم یہ پالیسی سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عمل سے مشروط ہے۔ اسلام آبا دمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چودھری نثار نے کہاکہ آرمی ایکٹ کا سول افراد پر اطلاق نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت دو سال سے بے ڈھنگے انداز میں چل رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مشرف دور میں بنے نیب مقدمات پارلیمنٹ میں لائیں گے۔ مسلم لیگ (ن) سپریم کورٹ کے این آر او پر فیصلے کی ایک ایک شق پر عمل کرائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ڈیفنس ہاﺅسنگ اتھارٹی اور ایک نجی ہاﺅسنگ سکیم کے درمیان معاہدوں پر پارلیمنٹ نے مہر تصدیق ثبت کی تو پارلیمنٹ اور فوج کا وقار مجروح ہو گا۔ اس بل کے ذریعے ایک لاکھ 78ہزار کنال سے زائد رقبے پر ڈیفنس ہاﺅسنگ اتھارٹی اپنا حق تسلیم کرانا چاہتی ہے۔ اس مسودہ قانون کی شق 22عالمی قانون سے بھی متصادم ہے۔ ڈی ایچ اے بل قومی اسمبلی کو بلڈوز کرکے منظور کیا گیا تو خود اس قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کروں گا۔ آن لائن کے مطابق چودھری نثار نے کہا کہ ہم موجودہ حالات میں سیاسی درجہ حرارت کم رکھنے اور حالات سے فائدہ نہ اٹھانے کی پالیسی پر کاربند ہیں۔ تاہم یہ سب باتیں سپریم کورٹ کے این آر او پر فیصلے پر حکومتی عملدرآمد سے مشروط ہیں جبکہ حکومت عملدرآمد میں سنجیدہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئینی اصلاحات کمیٹی کی رفتار انتہائی سست ہے کمیٹی نے 31 دسمبر تک کام مکمل نہ کیا تو اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرینگے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024