لاہور (سپورٹس رپورٹر) نجی بنک کے زیراہتمام منعقد ہونیوالے نیشنل دنگل کی سپانسرشپ کی مد میں ملنے والی رقم میں گھپلوں کا انکشاف ہوا ہے جس پر وزیراعلیٰ پنجاب ٹاسک فورس برائے سپورٹس کے چیئرمین اعجاز گل نے بنک حکام سے تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مذکورہ دنگل پاک بھارت دنگل کے نام سے منعقد ہونا تھا جس کے باعث بنک نے دنگل انتظامیہ کو بھاری رقوم کی ادائیگی کی لیکن انتظامیہ کی پہلوانوں کے ساتھ مبینہ ملی بھگت کے بعد دنگل کا نام نیشنل دنگل میں تبدیل کر دیا گیا اور پہلوانوں کو وعدوں کے برعکس رقوم کی ادائیگیاں کی گئیں جس پر پہلوانوں کی بڑی تعداد نے چیئرمین ٹاسک فورس سے رابطہ کرکے انصاف کی اپیل کر دی۔
اعجاز گل نے پنجاب سٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دو مرحلہ میں منعقد ہونیوالے دنگل میں شرکت کرنے والے پہلوانوں نے مجھ سے شکایت کی ہے کہ دنگل انتظامیہ نے ہمیں وعدے کے مطابق چیک نہیں دئیے اور تمام پیسہ خود ہڑپ کر گئے ہیں جس کا نوٹس لیتے ہوئے اعجاز گل نے بنک حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر اس کا نوٹس لیا جائے اور تحقیقات کی جائیں کہ بنک ملازمین میں سے کون کون اس میں ملوث ہے اور کس نے کتنی رقم حاصل کی ہے۔ چیئرمین ٹاسک فورس کا کہنا تھا کہ لاہور اور بہاولپور میں منعقد ہونیوالے دنگلوں پر زیادہ سے زیادہ 5 لاکھ روپے خرچ آیا ہو گا کیونکہ مجھے خود بھی اس بات کا اندازہ ہے کہ ایک دنگل پر کتنا خرچ آتا ہے!
اعجاز گل نے پنجاب سٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دو مرحلہ میں منعقد ہونیوالے دنگل میں شرکت کرنے والے پہلوانوں نے مجھ سے شکایت کی ہے کہ دنگل انتظامیہ نے ہمیں وعدے کے مطابق چیک نہیں دئیے اور تمام پیسہ خود ہڑپ کر گئے ہیں جس کا نوٹس لیتے ہوئے اعجاز گل نے بنک حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر اس کا نوٹس لیا جائے اور تحقیقات کی جائیں کہ بنک ملازمین میں سے کون کون اس میں ملوث ہے اور کس نے کتنی رقم حاصل کی ہے۔ چیئرمین ٹاسک فورس کا کہنا تھا کہ لاہور اور بہاولپور میں منعقد ہونیوالے دنگلوں پر زیادہ سے زیادہ 5 لاکھ روپے خرچ آیا ہو گا کیونکہ مجھے خود بھی اس بات کا اندازہ ہے کہ ایک دنگل پر کتنا خرچ آتا ہے!