لاہور/ اسلام آباد (کلچرل رپورٹر+ جی این آئی) برصغیر کی نامور گلوکارہ نورجہاں کی نویں برسی گذشتہ روز منائی گئی۔ جس طرح اس زمین کا ایک ہی چاند اور ایک ہی سورج ہے‘ اسی طرح اس دھرتی کی ایک ہی نورجہاں ہے جس کے لگائے ہوئے سُر ہر روز کروڑوں انسانوں کی سماعتوں میں شیرینی کی طرح گھل جاتے ہیں۔ ملکہ ترنم ‘ غزل ‘ گیت‘ ترانہ‘ فلمی گانا ہو یا پھر کلاسیکی موسیقی وہ ان تمام اصناف کو انتہائی آسانی اور روانی سے گاتیں‘ ان کا نام موسیقی کے جہان میں ہمیشہ زندہ رہے گا۔ ان کے پُرستاروں نے ان کے ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی اور دعا کی۔
ملکہ ترنم نورجہاں کی صاحبزادی ظل ہما ان کی برسی کے سلسلے میں کل 7محرم الحرام کو مجلس عزا کا اہتمام کریں گی۔ ریڈیو‘ ٹی وی نے ملکہ ترنم نورجہاں کی برسی کے حوالے سے خصوصی پروگرام پیش کئے۔ اخبارات نے خصوصی ایڈیشن شائع کئے۔ 1965ءکی جنگ میں ان کے گائے ہوئے ملی نغمے بہت مقبول ہوئے۔ جن میں اے وطن کے سجیلے جوانو‘ رنگ لائے گا شہیدوں کا لہو‘ میرے ڈھول سپاہیا‘ میرا ماہی چھیل چھبیلا ‘ کرنیل نی جرنیل نی‘ ایہہ پتر ہٹاں نتے نئیں وکدے“ شامل ہیں۔
ملکہ ترنم نورجہاں کی صاحبزادی ظل ہما ان کی برسی کے سلسلے میں کل 7محرم الحرام کو مجلس عزا کا اہتمام کریں گی۔ ریڈیو‘ ٹی وی نے ملکہ ترنم نورجہاں کی برسی کے حوالے سے خصوصی پروگرام پیش کئے۔ اخبارات نے خصوصی ایڈیشن شائع کئے۔ 1965ءکی جنگ میں ان کے گائے ہوئے ملی نغمے بہت مقبول ہوئے۔ جن میں اے وطن کے سجیلے جوانو‘ رنگ لائے گا شہیدوں کا لہو‘ میرے ڈھول سپاہیا‘ میرا ماہی چھیل چھبیلا ‘ کرنیل نی جرنیل نی‘ ایہہ پتر ہٹاں نتے نئیں وکدے“ شامل ہیں۔