پنجاب میں کاشتکار کیلئے سبسڈی کا منفرد طریقہ کار

Apr 24, 2025

ندیم بسرا

پنجاب میں اس وقت گندم کی کٹائی شروع ہوچکی ہے رواں برس پنجاب حکومت نے مڈل مین اور آڑھتی کے کردار کو ختم کرنے کے لئے کسانوں کو اپنی گندم کے نرخ خود سے مقرر کرنے کی اجازت دی تھی ۔جس کا مقصد کسانوں کا باختیار بنانا تھا تاکہ گندم کی قیمت پر کسانوں کا کوئی استحصال نہ ہواوراس کاایک مقصد یہ بھی تھا کہ مارکیٹ میں گندم کی سپلائی میں توازن رہے تاکہ جب اوپن مارکیٹ سے گندم فلورملز بھی خریدیں اور پسائی کرکے مارکیٹ میں فروخت کریں تو پنجاب میں روٹی کی قیمت میں اضافہ نہ ہو ۔تاہم کچھ حلقوں میں یہ بات کی جارہی تھی کہ حکومت کی جانب سے گندم کے کسانوں کو سپورٹ ضرور ملنی چاہئے جس کی آواز یقینا وزیراعلی پنجاب مریم نواز تک پہنچی جس کے بعد وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے گندم کے کاشتکاروں کے لئے 110ارب روپے کے مجموعی پیکیج کا اعلان کیا ، جس کے بعد پنجاب واحد صوبہ بن گیا جس نے  اپنے کاشتکاروں کو سبسڈی دینے کا اعلان کیا ۔ پنجاب حکومت نے گندم کے کاشتکاروں کے لئے25ارب روپے کی ویٹ فارمر سپورٹ پروگرام امدادی پیکج کی منظور ی دی ہے۔جس کے تحت گندم کے کاشتکاروں کو 5ہزار فی ایکڑ ملیں گے ، یعنی 5 ایکڑ پر گندم کے کاشتکاروں کو 25 ہزار روپے ملیں گے ،فلور ملوں کو کم از کم 25 فیصد گندم خریداری کا پابند بنانے کے لئے لاز می ترمیم الیکٹرو نک وئیر ہائوسنگ ری سیٹ پالیسی کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ اس کے ساتھ وزیراعلیٰ مریم نواز نے صوبائی وزیر زراعت کو گندم خریداری مہم کی مانیٹرنگ کرنے کی ہدایت کی۔ایک بریفنگ میں کہا گیا کہ پرائس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ گندم خریداری مہم میں معاونت کرے گا۔
کسان کارڈ کے ذریعے گندم کے کاشتکار   تقریباً 55ارب روپے کے زرعی مداخل کی خریداری کر چکے ہیں۔ بنک آف پنجاب کو 100ارب روپے کی کریڈٹ لائن قائم کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔گندم کے کاشتکاروںکو ساڑھے 9 ہزار فی ٹریکٹر  کے حساب سے 10ارب روپے کی سبسڈی دی گئی،جبکہ گندم کے کاشتکاروںکیلئے 2.5ارب روپے کی مالیت سے 1000ٹریکٹروں کی مفت تقسیم  شامل ہے۔ کاشتکاروں کو 8ارب روپے ٹیوب ویل سولرائزیشن کی مد میں بھی سبسڈی دی گئی،کاشتکاروں کو5ہزار سپر سیڈر پر8ارب روپے سبسڈی دی جاری ہے۔گندم کے کاشتکاروں کو فی ایکڑ فارمر سپورٹ پروگرام کے تحت تقریباً25ارب روپے دیئے جائیں گے۔صوبے بھر میں سب سے زیادہ گندم اگانے والے کاشتکار کو45لاکھ روپے کا 85ہارس پاور ٹریکٹر مفت ملے گا،صوبے بھر میں گندم اگاؤ مقابلے میں دوسرے نمبر آنے والے کاشتکار کو 40لاکھ روپے کا 75ہارس پاور ٹریکٹر انعام ملے گا،صوبے بھر میں تیسرے نمبر گندم اگانے والے کاشتکار کو 35لاکھ روپے کا 60ہارس پاور ٹریکٹر ملے گا۔ہر ضلع میں سب سے زیادہ گندم اگانے والے کاشتکار کو 10لاکھ روپے، دوسرے نمبر پر 8لاکھ روپے اور سوم کو پانچ لاکھ روپے ملیں گے مجموعی طور پر گندم اگاؤ مہم میں کاشتکاروں کیلئے10کروڑ 40لاکھ روپے کی انعامی رقم رکھی گئی ہے۔
پنجاب میں گندم کے کاشتکار وں کی رہنمائی کے لئے سوا ارب روپے کاایگریکلچر انٹرنی پروگرام شروع کیا گیا۔ ایک ہزارانٹرنی صوبے بھر میں گندم کے کاشتکاروں کی رہنمائی اور معاونت کے لئے فیلڈ میں موجود ہیں، اگیتی کپاس کاشت کرنے والے کسانوں کو 25ہزار روپے فی بلاک مجموعی طور پر ساڑھے 37کروڑ روپے ملیں گے۔وزیراعلی پنجاب کا کسانوں کے لئے یہ پیکج یقینا ایک حوصلہ افزائی ہے جس سے کسانوں کو ریلیف ضرور ملے گااور مقابلے کی فضا قائم ہوگی ۔ایک اجلاس جس میں بتایا گیا ہے کہ مستحقین زکوٰۃ کیلئے بھی فری ای بائیکس کی سکیم  شروع کی جا رہی ہے پہلے مرحلہ میں 2 ہزار ای بائیکس دی جائیں گی، ای بائیکس کی فراہمی کا منصوبہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات پر شروع کیا گیا ہے۔
گرمی کی شدت کے باعث صوبے کی جیلوں کیلئے آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر  نے  سپرنٹنڈنٹس جیل کو  ہیٹ سٹروک سے بچاؤ کے لیے بیرکوں میں الیکٹرک کولر اور چلر لگانے کی ہدایت جاری کی ہے ۔مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی جیل میں الیکٹرک کولر اور چلر خراب حالت میں نہ ہو، واچ ٹاور پر ڈیوٹی کرنے والے جیل ملازمین کیلئے بریکٹ فین اور ٹھنڈے پانی کا لازمی بندوبست  رکھنا ہو گا۔کچن کو ہوادار بنایا جائے، دھوپ میں کام کرنے والے مشقتی قیدیوں کے لیے چھتریوں کا انتظام کیا جائے جبکہ جیل کے ڈاکٹر گرمی اور ہیٹ سٹروک سے بچاؤ کی تدابیر سے متعلق بھی قیدیوں کو آگاہ کرتے رہیں۔
پنجاب بار کونسل کی طرف سے ایک خبر یہ ہے کہ بار کونسل نے پنجاب میں 5برسوں میں 700 جعلی وکلا کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں۔پنجاب بار کونسل کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2020 سے لیکر سال 2025 تک یعنی 5 سالوں میں 700 جعلی وکلا کے خلاف پنجاب بھر کے مختلف اضلاع کے تھانوں میں مقدمات درج کئے گئے جب کہ 219 وکلا اشتہاری قرار دئیے گئے اور ابھی تک5 سالوں میں صرف دو وکلا کو ٹرائل کورٹ نے سزا دی ہے  جبکہ باقی کیسز ابھی تک زیر التوا ہیں، 1500 وکلا کا ریکارڈ پنجاب بار کونسل سے غائب کر دیا گیاہے۔

مزیدخبریں