کسان کارڈ سکیموں کے باوجود ، گندم کی سپورٹ پرائس کی مانگ

Apr 24, 2025

فرحان انجم ملغانی

 حکومت کی جانب سے گندم کی سپورٹ پرائس پر خریداری  نہ کئے جانے پر کاشت کار سراپا احتجاج ہیں گو کہ پنجاب حکومت کی جانب  سے کاشتکاروں کیلئے کسان کارڈ سمیت متعدد سکیمیں متعارف کروائی جارہی ہیں اور کاشتکاروں کی بڑی تعداد ان حکومتی پروگرامز سے مستفید بھی ہورہی ہے مگر پیداواری لاگت کے مقابلے میں مارکیٹ پرائس کم ملنے پر کاشتکاروں میں شدید اضطراب پایا جاتا ہے۔ خطہ جنوبی پنجاب میں بھی اسوقت گندم کی کٹائی سیزن اپنے عروج پر ہے مگر مارکیٹ میں گندم 2200 سے 2400 سو روپے سے نہیں بڑھ پارہا جس پر کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ حکومت نے گندم کاشت کے وقت  انہیں گندم خرید کرنے اور جائز منافع دلانے کی یقین دہانی کروائی تھی مگر امسال بھی انہیں بے یارومددگار چھوڑ دیا گیا ہے۔
کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ ملک میں اسوقت کھاد بیج ،کیڑے مار ادویہ سمیت تمام زرعی مدخل مہنگے ہیں جس سے فصل کاشت کے اخراجات زیادہ ہیں اور اخراجات کے مقابلے میں آمدن کم ہے۔ اجناس کے مناسب نرخ نہ ملنے کیوجہ سے کاشتکار کے مسائل میں اضافہ ہوگیا ہے۔ انہیں مجبور کیا جارہا ہے کہ آیندہ کاشت کار اپنی  ضرورت سے زیادہ گندم کاشت نہ کریں اور حکمران بیرون ممالک سے گندم امپورٹ کرکے کمیشن کھرا کر سکیں۔ جبکہ دوسری جانب کاشتکاروں کا احتجاج حکومتی ایوانوں تک پہچنے پر وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز نے گندم کے کاشتکاروں کیلئے پنجاب کا ریکارڈ پیکیج  کا اعلان کیا ہے۔ پنجاب کے علاوہ کسی صوبے میں گندم کے کاشتکاروں کو سبسڈی یا قابل ذکر امداد نہیں دی جارہی ہے۔ وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ گندم کے کاشتکاروں کیلئے 110 ارب روپے کامجموعی پیکج دیا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں کاشتکاروں کیلئے خصوصی پیکچ کا اعلان کیا گیا۔
 صوبائی وزیر زراعت سید عاشق حسین کرمانی نے  دورہ ملتان کے دوران ملتان پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ حکومت پنجاب اور کاشتکاروں کے درمیان غلط فہمیوں کا تاثر درست نہیں ہے۔ گندم کے نام پر سیاست کی جارہی ہے۔حکومت پنجاب کی کاوشوں کے باعث آج کسان خوشحال ہے۔ تنقید کرنے والے ذرا اپنے گریبان میں بھی جھانکیں کہ جن صوبوں میں ان کی حکومت ہے وہاں کاشت کار سے کیا سلوک ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زرعی شعبہ میں ایک سال کی کارکردگی دوسرے صوبوں کی نسبت نمایاں طور پر بہتر ہے۔ پنجاب حکومت کو اپنا کسان بیحد عزیز ہے۔ یہ کسان ہی ہے جو زمین سے سونا اگاتا ہے اور ہمارے بچوں کو اناج کی صورت رزق فراہم کرتا ہے۔ مریم نواز شریف کی حکومت نے ایک سال میں ساڑھے چھ لاکھ لوگوں کو کسان کارڈ کے ذریعے 52 ارب روپے دئیے جس میں سے 85 فیصد کھاد پر خرچ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ 2024 کی گندم کا فصل کے دوران کھاد کی قیمتیں گزشتہ سالوں کی نسبت نمایاں کم رہیں۔ وسیم اکرم پلس نے پانچ سال میں کسان کا دیوالیہ نکال دیا تھاموجودہ پنجاب حکومت نے آکر کسان کو سنبھالا ہے۔گرین ٹریکٹر، سولر پینلز، زرعی ان پٹ پر سبسڈی سے کسان خوشحال ہوا۔ حکومت پنجاب نے کاشتکاروں کے زرعی گریجویٹ بچوں کو انٹرن شپ مہیا کی۔ اسی طرح لائیو سٹاک کارڈ فراہم کئے جبکہ ایگری مال سروسز بھی فراہم کی جارہی ہیں۔ پنجاب میں 4 اور اگلے سال انشاء اللہ 10 ایگریکلچر مال بننے جا رہے ہیں جوکہ ایک چھت کے نیچے تمام سروسز فراہم کریں گے۔میرا سوال ہے کہ پنجاب کے علاوہ پاکستان کے کس صوبے کی حکومت نے اپنے کاشتکار اور کسان کو خوشحال کرنے کے لیے کوئی پالیسی بنائی؟ کسی صوبہ میں آپ کو ایگریکلچر کو ٹرانسفارم کرنے کی کوئی باقاعدہ پالیسی نظر نہیں آئے گی۔
 ملتان میں جماعت اسلامی کی جانب سے غزہ مارچ ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں شہریوں  نے کثیر تعداد میں شرکت کی، غزہ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکمران تو حکمران اپوزیشن بھی واشنگٹن سے  امیدیں وابستہ کیے ہوئے ہیں، یہ سب انجمن غلامان امریکہ ہیں، پوری امت غزہ کے ساتھ ہے،  حکمرانو! اپنی پوزیشن واضح کرو تم کس کے ساتھ ہو، قوم کے جذبات کی نمائندگی کرو یا ان کے سروں سے ہٹ جاؤ، کچھ لوگ اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ اور علما ء اکرام کے فتویٰ کے خلاف مہم چلا رہے ہیں، یہ دراصل اسرائیل کے ایجنٹ ہیں۔ احتجاج اور بائیکاٹ مہم کو منظم کیا جائے گا، اسرائیل کے حمایتیوں کو قوم نشان عبرت بنا دے گی، حکومت اسلامی ملکوں کے آرمی اور نیول چیفس کا اجلاس بلا کر اسرائیل کو وارننگ جاری کرے۔ اس بات کو سمجھ لیجیے فلسطین ہمارے ایمان کا مسئلہ ہے، صہیونی افواج ہمارے بچوں کو مارے گی تو ہم امت میں بیداری پیدا کریں گے اور انتقام لیں گے،  قوم بے حمیت نہیں،یہ الگ بات ہے ہمارے حکمران بے حس ہیں، حکمرانو! نوشتہ دیوار پڑھ لو، تاریخ تمہیں بے حمیت کے نام سے یاد رکھے گی۔ ہماری بد قسمتی ہے کہ 56 اسلامی ممالک نے حمیت کا جنازہ نکال دیا ہے، اسرائیل کا ہدف پاکستان کا نیو کلیئر پروگرام اور گریٹر اسرائیل ہے۔ فلسطین ہمارا دل ہے، لوگو!تیاری کرلو بائیکاٹ کی کمپین آگے بڑھے گی، 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال ہو گی، پورا پاکستان بند ہو گا، دینی قیادت آن بورڈ ہے، اہل فلسطین کے حق میں گلوبل اسٹرائیک کو لیڈ کریں گے، ماؤں بہنوں کی غزہ مارچز میں آمد کو انقلاب کی نوید سمجھتے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب سید ذیشان اختر، امیر جماعت اسلامی ملتان صہیب عمار صدیقی، نائب قیم جماعت اسلامی پاکستان شیخ عثمان فاروق، نائب امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب ثناء  اللہ سہرانی اور صدر ہائیکورٹ ملتان اظہر خان مغل بھی اس موقع پر موجود تھے۔ امیر جماعت نے کہا کہ غزہ سے ہمارا تعلق قرآن و ایمان کا ہے، حماس کے مجاہدین عالمی طاقتوں کے مقابل ڈٹ کر کھڑے ہیں، اسرائیل بچوں اور ہسپتالوں  پر بم پھینک رہا ہے،فاسفورس بموں سے جسموں کا جلا رہا ہے، امریکہ اسرائیل کی دہشت گردی کا سب سے بڑا سپورٹر ہے، فلسطینیوں کی نسل کشی میں امریکہ و اسرائیل دونوں شامل ہیں۔ اسرائیل کو تو حماس نے معمولی اسلحہ سے شکست دے دی،یہ مزاحمت کی تاریخ رقم کررہی، یہ پوری انسانیت کے مظلوموں پر احسان ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا امریکہ کی تاریخ دہشت گردی واقعات سے بھری پڑی ہے، ریڈ انڈینز کے قتل سے لے کر جاپان پر ایٹم بم گرانے تک امریکہ نے ہرجگہ ظلم کیا، ویت نام، عراق اور افغانستان تک امریکہ انسانیت کا قاتل ہے۔ وقت آگیا ہے کہ سب امریکی مظالم کے خلاف متحد ہو جائیں۔ ہماری حکومت اور اپوزیشن امریکہ کی مذمت نہیں کرتے، اور یہ سوال بھی کیا جاتا ہے کہ بائیکاٹ سے کیا ہو گا، ایسا سوچنے والا اسرائیل اور امریکہ کا ایجنٹ ہے۔اسرائیل کے خلاف سوشل میڈیا کے کمپین کرنے والے  نوجوان اناڑی نہیں کھلاڑی ہیں، جو دشمن کا ہتھیار دشمن کے خلاف ہی استعمال کریں گے۔ حکمرانو بتاؤ کروڑوں مسلمان تو اہل غزہ قبلہ اول کے ساتھ کھڑے ہیں آپ کیوں امریکہ کے غلام بنے ہیں؟ انجمن غلامان امریکہ سے کہتا ہوں کہ اسرائیل کے خلاف آواز اٹھاؤ، یہ مسئلہ انسانیت کا بھی ہے۔ قائد اعظم نے اسرائیل کو استعمار کا ناجائز بچہ قرار دیا تھا، کسی نے سوچا بھی کہ اسرائیل کو تسلیم کیا جائے تو واضح کردیتا ہوں کہ عوام انہیں عبرت کا نشان بنا دیں گے۔

مزیدخبریں