وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس، بجٹ عوام دوست بنانے کے لئے اقدامات پر غور
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی)وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ادویات کی قیمتوں میں کمی اور چین کے ساتھ آزاد تجارت کے معاہدے کی منظوری دی گئی ہے ،سابق وزیر صحت عامر کیانی کو وزارت سے کرپشن کی وجہ سے نہیں بلکہ کوتاہی کی وجہ سے ہٹایا گیا جبکہ وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان کو گیس بلوں میں جان بوجھ کر ردوبدل کی وجہ سے ہٹایا گیا۔ منگل کوزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہمسلم لیگ ن کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ کہ سابق حکومت نے مہنگی ترین ایل این جی خریدنے اور قیمت 15 سال تک منجمد کرنے کا معاہدہ کرکے قوم کے ساتھ فراڈ کیا جس کا فائدہ کچھ افراد نے اْٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کابینہ اراکین کو باور کرایا ہے کہ وہ عوامی خدمت کے اقدامات اور پالیسیز متعارف کرائیں تاکہ عوامی مشکلات کم ہو سکیں، وزیراعظم اس جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں جہاں عوام کے مفادات کو ترجیح اور با اختیار بنایا جائے، کرپشن فری پاکستان جمہوریت کی پہلی ترجیح ہے، وزیراعظم نے وزراء اعلیٰ کو ہدایات دیں کہ رمضان المبارک کے دوران عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے اپنی اپنی ذمہ داریاں ادا کریں، چین، بھارت، افغانستان، روس، ترکی اور ایران کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں، ادویات کی قیمتوں میں اضافے اور گیس کی اوور بلنگ کے معاملات پر متعلقہ وزراء کو ہٹایا گیا ہے، وزیراعظم کو ادویات کی قیمتوں میں اضافے، آٹھ ماہ کے دوران افراط زر میں اضافے، چین کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے حوالے سے متعلقہ وزراء نے بریفنگ دی۔کابینہ اراکین نے تمام نئے وزراء کو پہلے اجلاس میں شرکت پر مبارکباد دی۔ کابینہ نے ایک دفعہ پھر اعادہ کیا کہ پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے اس میں کابینہ اراکین حکومت، پارلیمنٹیرینز سمیت تمام سٹیک ہولڈرز اپنی اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کو اپنے حالیہ دورہ ایران کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔ وفاقی کابینہ نے کامیاب دورے پر وزیراعظم عمران خان کو مبارکباد پیش کی۔ وزیراعظم کا دورہ ایران امپورٹ اور ایکسپورٹ میں فرق کو ختم کرنا ہے، پڑوسی ممالک بالخصوص مسلم ممالک کے ساتھ تجارتی حکمت عملی طے کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ایران پاکستان کا نہ صرف ہمسایہ برادر اسلامی ملک ہے، دونوں ممالک کے مابین سماجی، اقتصادی و مذہبی تعلقات ہیں۔ وزیراعظم کا یہ دورہ گزشتہ عرصہ میں پیدا ہونے والی غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لئے تھا، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے دورہ ایران کے دوران ایران کی حکومت کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو متنازعہ مسئلہ قرار دیا تھا۔ ایران کے ساتھ سماجی، اقتصادی اور مذہبی تعلقات کے ساتھ ساتھ تجارتی رشتے بھی قائم کرنا چاہتے ہیں، اس حوالے سے ہم نے وہ فیصلہ کرنا ہے جو ملک اور عوام کے مفاد میں ہو گا۔ وزیراعظم عمران خان کی ایران میں تقریر مستقبل کے راستے کے تعین کے لئے ایک روڈ میپ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے 22 نکاتی ایجنڈے کی منظوری دی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین کے حوالے سے متعلقہ وزارت کی جانب سے بتایا گیا کہ 450 کاروباری شخصیات اس غیر ملکی دورے میں جا رہی ہیں، چین کے ساتھ پاکستان کی کاروباری برادری کی ملاقات اور مختلف کاروباری امور پر افہام و تفہیم ایک مثبت قدم ہو گا اس سے پاکستان میں معاشی استحکام آئے گا اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور اس سے عوام کو ریلیف ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ دورہ چین کے دوران وزیراعظم عمران خان فری ٹریڈ ایگریمنٹ پر دستخط کریں گے، سی پیک کے حوالے سے تجارت سے متعلق فیز I میں مقامی صنعت کو تحفظ نہیں دیا جا سکا جس سے مقامی صنعت مشکلات کا شکار رہی۔ وزیراعظم عمران خان کی کامیاب ڈپلومیسی کی بدولت اب فری ٹریڈ ایگریمنٹ کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ پاکستان چاہتا ہے کہ آسیان ممالک کے ساتھ تجارت طرز کے قواعد و ضوابط چین کے ساتھ تجارت میں استعمال ہونے چاہئیں۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے اور میڈیا رپورٹس پر پیدا شدہ صورتحال کے حوالے سے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کابینہ کو بریفنگ دی۔ کابینہ کو یقین دہانی کرائی گئی کہ بہت جلد سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد ادویات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو نیچے لایا جائے گا۔ ڈرگ پالیسی کے مطابق قیمت اضافے کے غلط استعمال پر ان کمپنیوں سے منافع واپس لے کر پاکستان بیت المال کے موذی امراض کے علاج کے فنڈ میں جمع کرائے جائیں گے تاکہ اس رقم سے مستحقین کا علاج کرایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایل این جی سیکٹر میں سابقہ حکومت نے جو معاہدہ کیا وہ شفاف نہیں تھا اور قیمتیں بھی خطے میں سب سے زیادہ اس منصوبے میں رکھی گئی ہیں، مستقبل کے توانائی سے متعلق منصوبوں کے حوالے سے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پٹرولیم نے بریفنگ دی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایل این جی سیکٹر کے حوالے سے معاہدوں کا معاملے ای سی سی کو منتقل کیا جائے تاکہ بہتر قواعد و ضوابط بنائے جا سکیں۔ سابقہ حکومت نے ایل این جی کے نام پر خطے میں سب سے بڑا فراڈ کیا ہے۔ ایک طرف ایل این جی کی سب سے زیادہ قیمت رکھی گئی اور دوسری جانب 15 سال کے لئے قیمت مقرر کی گئی۔ موجودہ حکومت ایک ایسی ریگولیٹری پالیسی بنانا چاہتی ہے جس سے انفرادی مفادات کے تحفظ کی بجائے ملکی مفاد کو تحفظ مل سکے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کو بڑھتی ہوئی مہنگائی کے حوالے سے بھی مکمل بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ موجودہ حکومت کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران افراط زر کی شرح گزشتہ دونوں حکومتوں کے پہلے آٹھ ماہ کی نسبت بہت کم ہے۔ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ رمضان المبارک کے دوران مصنوعی بحران کی روک تھام کے لئے مختلف افراد اور گروپوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی تاکہ کسی بھی طرح ذخیرہ اندوزی نہ ہو سکے، یہ بھی حقیقت ہے کہ کاشتکار کے بعد پیداوار خریدار تک پہنچنے سے پہلے 200 فیصد مہنگی ہو جاتی ہے، اس کی روک تھام کے لئے ایک منظم میکنزم بنانے کے لئے ایک ٹیم تشکیل دیدی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ کو ڈاکٹر حفیظ شیخ نے معاشی امور کے حوالے سے آگاہ کیا۔ کابینہ نے اس توقع کا اظہار کیا کہ ڈاکٹر حفیظ شیخ ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کے لئے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔ معیشت میں تبدیلیوں سے عام آدمی کو ریلیف ملے گا اور آئندہ آنے والا بجٹ عوام دوست ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے تمام وزراء کو ہدایات دیں کہ وہ پارلیمنٹ میں اپنی مکمل حاضری کو یقینی بنائیں تاکہ پارلیمانی کارروائی خوش اسلوبی سے چلتی رہے۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ الیکشن میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے، تجربے، تعلیم اور سیاسی کیریئر کی بنیاد پر جس شخص کو بھی جو ذمہ داری ملے اسے احسن طریقے سے نبھانی چاہیے، دنیا بھر میں تھنک ٹینکس ملکی امور کے حوالے سے کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، کسی ملک میں ٹیکنو کریٹس اور ماہرین آگے ہوتے ہیں تو کسی ملک میں سیاسی چہرے آگے ہوتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کے فیصلوںسے کارکردگی میں بہتری آئے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے کوتاہی وزیر کے دفتر میں ہوئی یا ڈریپ کی سطح پر ہوئی، ابھی ذمہ داری عائد نہیں ہوئی، اس لئے معاملہ نیب یا کسی تحقیقاتی ادارے کو نہیں بھجوایا گیا، اگر نیب کسی معاملے میں کسی بھی طرح کی انکوائری کر رہی ہے جس کا دامن صاف ہے اسے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، جس نے کچھ کیا ہے اسے جواب دینا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی وی پر بیٹھ کر معیشت سے متعلق لیکچر دینے والے لوگوں نے ہی اس ملک کو معاشی طور پر تباہی کے دھانے پر لا کھڑا کیا ہے، موجودہ حکومت کے پاس دو ہی آپشن تھے کہ یا تو ملک بینک ڈیفالٹ کی طرف جائے یا دوست ممالک کی مدد سے اپنی معیشت کو بہتر کر کے آئی ایم ایف کے ساتھ ایک بہتر پوزیشن میں بات چیت کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان عوام کے دکھ اور درد کو سمجھتے ہیں اسی لئے عوامی نوعیت کے معاملات پر ایکشن لیتے ہوئے وفاقی کابینہ کے دو وزراء کو تبدیل کیا ہے، اگر وزیراعظم کو عوام کا درد نہ ہوتا تو کبھی اپنی کابینہ میں تبدیلی نہ لاتے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات میں میڈیا حکمت عملی کے حوالے سے اہم اجلاس کی صدارت کی ہے جس میں ترجیحات طے کی گئی ہیں، یہ ترجیحات وزیراعظم عمران خان سے شیئر کی جائیں گی، امید ہے کہ ان ترجیحات پر عمل کر کے میڈیا کے ساتھ وزارت یا حکومت کا جو فاصلہ ہے وہ کم ہو سکے گا اور رابطے بڑھیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایجنڈا صرف کپتان کا ہو گا، تمام کھلاڑیوں نے اپنی اپنی پرفارمنس پیش کرنی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نئی معاشی ٹیم ایمنسٹی سکیم کا جائزہ لے رہی ہے، جلد تمام تحفظات دور ہونے کے بعد ایمنسٹی سکیم لائی جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈی جی پی آر لاہور میں بیک لاگ، حکومت اور میڈیا مالکان کے ایشوز، ویج بورڈ ایوارڈ سمیت دیگر ایشوز پر کام جاری ہے، جلد عبوری ویج بورڈ ایوارڈ کا اعلان کیا جائے گا جبکہ مستقل ویج بورڈ کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میڈیا اور وزارت اطلاعات کے درمیان تصادم کی صورتحال کو ختم کر کے شراکت داری میں تبدیل کرنے کے لئے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لا رہی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آج ملک میں جو ڈالر کی قیمت انتہا کو پہنچی ہے، اس کی وجہ اسحق ڈار کی جانب سے ڈالر کی قیمت پر مصنوعی کیپ لگانا تھا، اس کا اعتراف اس حکومت کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بھی کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ اپوزیشن ہوش کے ناخن لے، پارلیمنٹ کو سیاسی دنگل نہ بنائے، یہ عوامی ریلیف کی جگہ ہے، اپوزیشن اپنی بات کرے اور حکومت کی بات برداشت کرے ۔