نظریاتی کونسل نے باپ کی جگہ ’’بنت پاکستان‘‘ لکھوانا ناجائز قراردیدیا
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) اسلامی نظریاتی کونسل نے والد کا نام ہٹا کر’’بنت پاکستان‘‘ لکھوانا شرعاً’’ ناجائز‘‘ قراردے دیا،ایسے اقدامات کی حوصلہ شکنی کرنی چاہئے ۔اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیاکہ بنت پاکستان(تطہیر فاطمہ) کیس کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل نے اپنے اجلاس نمبر512بتاریخ 3,4؍اپریل 2019 میں درج بالا معاملے کے بارے میں اپنے فیصلے کی توثیق کے بعد اسے وزارت قانون کو ارسال کردیا ہے۔ کونسل کے فیصلے کے مطابق والدین کے بارے میں علم ہونے کے باوجود ان کے علاوہ کسی اور کی طرف اپنی نسبت کرنا جائز نہیں ہے۔ لہٰذا زیر غور مسئلہ میں والد کا نام ہٹا کر’’بنت پاکستان‘‘ لکھوانا شرعاً درست نہیں اس طرح کی کوششوں کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے۔یاد رہے کہ تطہیرفاطمہ نامی ایک لڑکی نے سپریم کورٹ میں درخواست دی تھی کہ میرے نام کی تمام سرکاری دستاویزات میں میرے حقیقی والد ’’شاہد ایوب‘‘ کا نام ہٹا دیا جائے اور اس کی جگہ ’’بنت پاکستان‘‘ لکھ دیا جائے یعنی تطہیرفاطمہ بنت پاکستان لکھا جائے۔ اس کیس کے بارے میں اس سے قبل میڈیا میں بہت سی رپورٹیں آچکی ہیں۔ چونکہ اس کیس کا تعلق قانون اور شریعت دونوں سے تھا اس لیے کونسل نے ازخود اس پر غوروخوض کے بعد شرعی مؤقف واضح کیا۔