حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ’’کشیدہ تعلقات ‘‘اپوزیشن کا سپیکر ڈائس کا ’’گھیرائو‘‘
حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ’’کشیدہ تعلقات کار ‘‘ کے پیش نظر قومی اسمبلی کے اجلاس میں میں دوسرے روز بھی ہنگامہ آرائی کی نذر ہو گیا اپوزیشن نے سپیکر ڈائس کا گھیرا ئوکیا اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کرحکومت مخالف نعرے لگائے اپوزیشن وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کی تقریر کے دوران ’’نو بے بی نو ‘‘ اور گو نیازی گو نیازی گوکے نعرے لگا کر ان کو سکون سے تقریر نہیں کرنے دی بہر حال وہ بھی اپنی ضد پر قائم رہے اور تقریر کر کے چھوڑیمنگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس 45 منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی صدارت میں شروع ہوا، اجلاس میں بجلی کی لوڈشیڈنگ، حکومتی ارکان کاتوجہ دلائو نوٹس لینے کے بعد قومی اسمبلی میں مختلف ارکان کے بل پیش کئے گئے ، منگل کو قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے ایران میں دیئے گئے بیانات پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اور ایوان میں وضاحت کرنے کا مطالبہ کیا اپوزیشن نے سپیکر ڈائس کے سامنے دھرنا دے اجلاس کو ’’ٹیک اوور‘‘ کر لیا اپوزیشن رہنمائوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو ریاست چلانے کیلئے ٹریننگ چاہیے تو پہلے ٹریننگ لیں اور پھر سلیکٹ ہوکر آئیں، وزیر اعظم نے ایران میں قومی سلامتی کو نشانہ بنایا ہے،وزیر اعظم کے بیانات ملک کو بیک فٹ پر لیکر جا رہے ہیں،وزیر اعظم کے ایسے بلنڈرز کی ایک طویل سیریز ہے، جاپان اور جرمنی کے حوالے سے بیان پر دنیا بھر میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی ہے ، ملک کا مذاق بنتا دیکھ کر ہم پریشان ہیں،خرم دستگیر خان اور حنا ربانی کھر نے وزیر اعظم کے بیانات پر شدید برہمی کا اظہار کیا مراد سعید نے جواباً کہا کہ ’’ بلاول بھٹو حادثاتی اور پرچی کے ذریعے پارٹی چیئرمین بنے ہیں، آکسفورڈ میں تعلیم کے دوران فیس بھی پاکستانی قوم کی جیبوں سے گئی ہے ، یہ جتنی مرضی شور مچائیں ان کی جیبوں سے قوم کا پیسہ واپس نکالیں گے،بلاول ابو بچاو تحریک چلا رہے ہیں،ان کے والد دنیا میں مسٹر 10پرسنٹ کے نام سے مشہور ہیں،بلاول ایک لفظ بھی پرچی کے بغیر نہیں بول سکتا، بلاول سن لیں کہ ان کی چوری پکڑی جا چکی ہے احتساب شروع ہو چکا ہے، یہ جتنی مرضی شور مچائیں ان کی جیبوں سے قوم کا پیسہ واپس نکالیں گے اجلاس کے آغاز میں مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر نے کہا کہ وزیراعظم نے ایران میں جو بیان دیا وہ انتہائی خطرناک اور تشویشناک ہے، یہ بیان پاکستان کو بیک فٹ پر لے جانے کے مترادف ہے ۔شیریں مزاری نے کہا کہ ایران اور پاکستان نے کالعدم تنظیموں کے خاتمے پر بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے ایران میں دیئے گئے بیان کو سیاق و سباق پڑھا جائے۔ مراد سعید یہ کہتے رہے کہ اپوزیشن مجھے 2 منٹ خاموشی سے سنے، انہیں آئینہ دکھا دوں گا۔ بلاول، زرداری اور انکی پھوپھو کے نام جعلی اکانٹس میں آ رہے ہیں، صدقے کے بکرے بھی جعلی اکائونٹس سے آ رہے ہیں۔قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے ارکان میں وزیرانسانی حقوق شیریں مزاری کی دورہ ایران کی تصویر موضوع گفتگو رہی ،سوشل میڈیاپر وائرل برقعے میںتصویر دیکھ کر آپس میں گفتگو کرتے رہے ۔وفاقی وزیرسرحدی امورشہریارآفریدی نے موبائل پر ان کی تصویرنکال کرشیریں مزاری کودکھائی جبکہ وزیرقانون فروغ نسیم ،غلام سرورخان ودیگرکوبھی دکھاتے رہے۔اپوزیشن کے احتجاج کے دوران مسلم لیگ ن کے ارکان ائیرفون لگاکرمرادسعید کی تقریربھی سنتے رہے اوراحتجاج بھی کرتے رہے ایک رکن نے کاغذ کاجہازبناکربھی اڑایا، وفاقی وزیرقانون فروغ نسیم نے دیکھنے کی فرمائش کردی جس پر شہریارآفریدی نے ان کوبھی وفاقی وزیرکی دورہ ایران کے دوران برقعے میں بنائی گئی تصویر دکھائی جس پر وہ بھی محظوظ ہوئے شہریارآفریدی واپس اپنی نشت پر گئے تو وزیرایوی ایشن غلام سرورخان اور دیگر ارکان پارلیمنٹ کوبھی تصویرد کھائی ۔ منگل کو قومی اسمبلی میں پرائیویٹ ممبر ڈے تھا اس کے طویل ترین100 نکات کے مشتمل ایجنڈے میں سے صرف 34 نکات کو ہی نمٹایا جا سکا قومی اسمبلی میں15بل پیش کئے گئے،9بل کمیٹیوں کو بھجوا دئیے گئے، ایک بل محرک نے واپس لیا، ایک بل مسترد کر دیا گیاجبکہ چار بل ارکان کی غیرحاضری کی وجہ سے موخر کردئیے گئے، جنوبی پنجاب اور بہاولپور صوبہ بنانے کے بل پر اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے ایک دوسرے پر تنقید کی اس دوران ایم کیو ایم نے جنوبی سندھ صوبہ کا بھی مطالبہ کردیا، پیپلزپارٹی نے ایم کیو ایم کو جنوبی سندھ صوبے کیلئے قرارداد پیش کرنے کا مشورہ دیدیا، مسلم لیگ ن کے ثناء اللہ نے کہاکہ ’’2012ء میں جب قومی اسمبلی میں پیپلزپارٹی نے جنوبی پنجاب صوبے کی قرارداد منظور کی تو پنجاب سے یہ مطالبہ نہیں کیا،تخت لاہورپر جنوبی پنجاب کے حکمران بھی قابض رہے، اگر انہوں نے کام نہیں کیا تو اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں۔ متحدہ مجلس عمل کی رکن قومی اسمبلی عالیہ کامران نے دستور ترمیمی بل 2019(آرٹیکل 184) میں ترمیم کا بل پیش کیا جس کی وزیر قانون مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ آزاد ادارہ ہے ، پوری دنیا میں سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل نہیں کی جاسکتی ہے جس پر ایوان میں ووٹنگ کی گئی71 ووٹ بل کے حق میں اور 80 مخالفت میں پڑے جس پر بل کو مسترد کردیا گیا۔ مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہاکہ جنوبی پنجاب اور بہائولپور صوبے کے بل کا آناپارلیمان کا تاریخی دن ہے، جنوبی پنجاب اور بہاولپور کے عوام کو حق دینے کیلئے قانون سازی ہورہی ہے، حکومت ترمیم کی مخالفت نہ کرے، سیکرٹریٹ کا لولی پاپ عوام کو نہ دیا جائے۔ وزیرہائوسنگ طارق بشیر چیمہ نے بل کی حمایت کی اور ایوان سے بل کمیٹی کے سپرد کرنے کی استدعا کی وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم جرمنی اور فرانس کہنا چا ہا رہے تھے، ا ن کی زبان پھسل گئی۔قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق اور پی ٹی آئی کی سینئر رہنما شیریں مزاری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان جرمنی اور فرانس کہنا چاہا رہے تھے، قو می اسمبلی میں مسلم لیگ(ن) نے انتظامی بنیادوں پر جنو بی پنجاب اور بہاولپور صو بوں کے قیام کے حوالے سے آئینی (ترمیمی ) بل پیش کر کے حکومت کے لئے پریشان کن صورت حال پیدا کر دی بل کے متن میں قومی اسمبلی کیلئے بہاولپور صوبے سے 15عام نشستیں ،خواتین کیلئے3اور مجموعی طور پر18نشستیں مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ جنوبی پنجاب کیلئے قومی اسمبلی کیلئے مجموعی طور پر38نشستیں جن میں31عام نشستیں اور 7خواتین کی نشستیں شامل ہیں کی تجویز دی گئی ہے جبکہ بل میں بہاولپور کی صوبائی اسمبلی کیلئے 31 عام نشستیں جبکہ خواتین کی 7 مخصوص نشستیں اور ایک اقلیتی نشست مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اسی طرح جنوبی پنجاب اسمبلی کیلئے 64 عام نشستیں ‘ خواتین کی 14 اور 2 اقلیتیں نشستیں مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ایوان نے متفقہ طور پر بل پیش کرنے کی منظوری دیدی اور بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو مزید غور کیلئے بھیج دیا گی
پارلیمنٹ ہاؤس