امریکہ کا افغان صدر کو مذاکرات کا صائب مشورہ
افغان صدر پر واضح کر دیا ہے کہ مذاکرات امن کا بہترین موقع ہے، امریکہ۔ افغانستان میں طالبان کے ٹھکانوں پر بمباری37 افراد ہلاک۔ متعدد گاڑیاں تباہ۔
افغانستان میں جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے امریکہ اور طالبان کے درمیان دوحہ میں جو مذاکرات ہو رہے ہیں حکومت افغانستان بھارت کی شہ پر ان مذاکرات کو سبوتاژ کرنے میں مصروف ہے۔ مگر یہ بات ایک حقیقت ہے کہ افغان مسئلے کا حل صرف مذاکرات سے ہی نکالا جا سکتا ہے۔ اس لیے امریکہ طالبان اور حکومت افغانستان کے درمیان جتنی جلد ممکن ہو وہ مذاکرات کے عمل کو پایہ تکمیل تک پہنچا کر افغانستان میں امن کی راہ ہموار کریں۔ اگر افغان حکومت اور طالبان کے درمیان یہ خونریزی اسی طرح جاری رہی تو امن کا یہ موقع ہاتھ سے نکل سکتا ہے۔ جس کا سارا خمیازہ افغان عوام کو بھگتنا پڑے گاجو مسلسل خانہ جنگی سے تنگ آ چکے ہیں۔ اس لیے افغان حکومت امریکہ کے صائب مشورے پر کان دھرے اور کسی کے اشارے پر ناچنے کی بجائے مذاکرات کی راہ کو ترجیح دے اور وقت ضائع نہ کرے۔ مذاکرات کے اصل فریق امریکہ ، افغان حکومت اور طالبان ہیں۔ یہی فریق غیر ملکی افواج کے انخلا سمیت تمام معاملات اتفاق رائے سے حل کر سکتے ہیں۔