٭ حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی نے آپ کو پیغام بھیجا کہ میرا بیٹا آخری دموں پر ہے،آپ تشریف لائیں۔آپ نے ایک پیغام رساں سے کہا کہ سلام کے بعد ان سے یوں کہوان’’اللہ تعالیٰ ہی کا تھا جو اس نے لیا اوراسی نے دیا اوراس کے حضور ہر شئی کا وقت مقرر ہے پس میری بیٹی کوچائیے کے وہ صبر کرے اوراس سے أجر کی امید رکھے۔‘‘صاحبزادی نے دوبارہ آپ کو قسم دے کر کہا کہ آپ ہمارے پاس ضرور تشریف لائیں۔چنانچہ آپ حضرت سعد بن عبادہ اورایک صحابی کو ساتھ لے کر تشریف لائے تو بچے کو رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے روبرو پیش کیا گیا جو اس وقت آخری سانسیں لے رہا تھا۔ اس صورتحال کو دیکھ کر آپ کی آنکھوں سے آنسو بہہ نکلے توحضرت سعدنے عرض کیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !یہ کیا ہے ؟آپ نے فرمایایہ وہ رحمت ہے ،جسے اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کے دل میں رکھا ہے اور ’’اللہ تعالیٰ رحم کرنے والے بندوں پر ہی رحم فرماتا ہے۔‘‘
٭ أم المؤمنین حضرت اُمّ سلمہ رضی اللہ عنہاروایت کرتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے جب کسی مسلم کو کوئی مصیبت پہنچتی ہے اوروہ اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق اناللہ واناالیہ راجعون کہہ کرعرض کرتا ہے اے اللہ ! مجھے میری مصیبت میں اپنی پناہ عطافرما اس کے بعد میرے لیے اس سے بہتر خیر اور بھلائی مقرر فرما تو اللہ تعالیٰ اس کے بعد اس کے لیے اس سے بہتر خیر عطافرمادیتا ہے ۔حضرت أم سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں میں یہ دعا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کرتی تھی جب ابوسلمہ فوت ہوگئے تو میں نے کہا ابوسلمہ سے بہتر اورکون مسلمان ہوسکتا ہے ،یہ وہ پہلاگھر تھا جس نے راہِ حق میں رسول اللہ کی طرف ہجرت کی تھی پھر میںنے یہی دعاپڑھی تو ابوسلمہ کے بعد اللہ تعالیٰ نے مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عطا فرما دیئے ۔
٭ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میںنے ابنِ رسول حضرت ابراہیم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے آخری سانس لیتے ہوئے دیکھا ۔اس وقت آپ کی آنکھوںسے بھی آنسو بہہ نکلے توآپ نے ارشادفرمایا: تدمع العین ویحزن القلب ولانقول الّامایرضٰی ربناواللہ یا ابراھیم انّا بک لمحزونون۔’’آنکھ روتی ہے دل غمگین ہے مگر ہم وہی کہیں گے جوہمارے رب کو پسند ہے اللہ کی قسم اے ابراہیم! ہم تیری خاطر بہت غم زدہ ہیں‘‘
٭ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کی عیادت پر ان کے رونے کے واقعہ میں فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا اللہ تعالیٰ آنکھ کے رونے اوردل کے حزن وملال پر عذاب نہیں فرماتا آپ نے اپنی زبان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اس کی وجہ سے عذاب دیاجاتا ہے یا رحمت کی جاتی ہے ۔ (الآداب ،بیہقی)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024