وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت ہونے والے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں پہلی آبی پالیسی اور پاکستان واٹر چارٹر کی متفقہ طور پر منظوری دیدی۔ جس میں قومی آبی پالیسی پر عملدرآمد کا عزم ظاہر کیا گیا ہے، مشترکہ مفادات کونسل کا 37 واں اجلاس وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وزیراعظم آفس میں منعقد ہوا۔اجلاس میں وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف، وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ، وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک، وزیر اعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو، وفاقی و صوبائی وزرا اور سینیئر حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں قومی آبی پالیسی پر غور کیا گیا جس کے بعد پہلی آبی پالیسی اور پاکستان واٹر چارٹر پر دستخط کیلئے وزیراعظم آفس میں خصوصی تقریب منعقد ہوئی۔وزیراعظم اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی نے چارٹر پر دستخط کئے جو متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔اجلاس کے اعلامیے کے پہلی قومی واٹر پالیسی کی منظوری کے بعد واٹر کونسل بھی قائم کر دی گئی ہے جس کے سربراہ وزیراعظم ہوں گے، کونسل میں وفاقی وزیر برائے آبی وسائل، خزانہ، توانائی اور منصوبہ بندی شامل ہوں گے۔اعلامیے کے مطابق واٹر پالیسی پر عمل درآمد کے معاملات کے لیے وزیر آبی وسائل کی سربراہی میں اسٹیرنگ کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ہے۔ منصوبہ بندی کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین سرتاج عزیز نے اجلاس کو پالیسی کی اہم خصوصیات کے بارے میں بتایا۔ ۔خیبرپختونخوا نے پن بجلی کے خالص منافع کے تخمینے کے لئے قاضی کمیٹی طریقہ کار پر عملدرآمد کے بارے میں بریفنگ دی۔تفصیلی غور و خوض کے بعد مشترکہ مفادات کونسل نے بین الصوبائی رابطے کی وزارت' منصوبہ بندی کمیشن اور آبی وس ائل کی وزارت کو ہدایت کی کہ وہ منافع کی تقسیم کا معاملہ صوبوں کے ساتھ مشاورت سے حل کریں اور مشترکہ مفادات کونسل کے آئندہ اجلاس میں فیصلے کیلئے یہ مسئلہ دوبارہ پیش کریں۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024