مقبوضہ کشمیر: بھارتی مظالم کے خلاف کشمیریوں کے مظاہرے جاری‘ قابض فوج کی پیلٹ فائرنگ‘ متعدد زخمی
سرینگر(آن لائن+اے پی پی )مقبوضہ کشمیر میں کمسن آصفہ کے زیادتی کے بعد قتل اور عام شہریوں کی شہادتوں کیخلاف کشمیریوں کا احتجاج جاری رہا اور اس دوران شوپیاں میں قابض فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ہوائی فائرنگ کی جبکہ ضلع اسلام آباد کے علاقے لال چوک میںطلبہ کے پر امن مظاہرے پر گولیوں اور پیلٹ گنوں سمیت طاقت کے وحشیانہ استعمال سے متعدد افراد زخمی ہو گئے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اسلام آباد، شوپیاں اور پلوامہ کے مختلف علاقوںمیں بھارت کے خلاف کشمیریوں نے مظاہرے کئے اس دوران بھارتی فوجیوں اور احتجاجی طلباء کے درمیان جھڑپیں جاری رہیں۔اس دوران پیلٹ فائرنگ سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ دریں اثناء مقبوضہ کشمیرمیںکل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین سید علی گیلانی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقو ق کی سنگین پامالیوںکو بھارت کی غلامی کا ثمر قراردیتے ہوئے کشمیری نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی انقلابی زندگی کا مطالعہ کریں اور بھارت کی غلامی سے آزادی کیلئے اپنی سیرت کو قرآن وسنت سے مزّین کریں۔ سیدعلی گیلانی نے حید پورہ سرینگر میں علامہ محمد اقبالؒ کے یومِ وصال کے حوالے سے سیمینار سے خطاب میں اتحاد ملّت کو مضبوط بنانے اور مسلکی منافرت پھیلانے والے عناصر کی ریشہ دوانیوں سے ہوشیار رہنے کی اپیل کی۔انہوںنے کہاکہ علامہ اقبال کے کلام میں غلامی کو ایک سخت تر موت سے تشبیہ دی گئی ہے اور وہ غلامی کو ایک بہت بڑا ظلم سمجھتے تھے۔ سیدعلی گیلانی نے مذاکرات کے ذریعے دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل میں بھارت کو سب سے بڑی رکاوٹ قراردیتے ہوئے کہاکہ اگر بھارت واقعی مذاکراتی عمل میں سنجیدہ ہے تو 2010میں حریت قیادت کی طرف سے پیش کیاجانیوالا پانچ نکاتی فارمولہ مذاکرات کی بنیاد ہونی چاہیے ۔ ہم نے کبھی بھی بات چیت کے مخالفت نہیں کی اور ہم چاہتے ہیں کہ بھارت اور پاکستان بامعنی اور نتیجہ خیز بات چیت کے ذریعے اس دیرینہ تنازعہ کو حل کریں۔ تاہم انہوںنے کہاکہ ہم یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ آج تک 150مرتبہ دوطرفہ مذاکرات کیوں بے سود ثابت ہوئے ۔انہوںنے کہاکہ ان مذاکرات کی ناکامی کی بڑی وجہ بھارت کی ہٹ دھرمی ہے جو کشمیر کی متنازعہ حیثیت تسلیم کرنے کی بجائے اسے اپنا اٹوٹ انگ قراردیتا ہے بھارت کا دوغلا پن ہی مسئلہ کشمیر کے حل میں سے بڑی رکاوٹ ہے ۔ کشمیری مسئلے کے بنیادی فریق ہیں اور اس عمل میں انہیں نظرانداز نہیں کیاجاسکتا۔ مسئلہ کشمیر کو کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کے 18قراردادوں پر عمل درآمد کے ذریعے بھی حل کیاجاسکتا ہے جن میں کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیاگیا ہے ۔ حریت چیئرمین نے کشمیری نظربندوںکی حالت زار پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے انکی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ سیمینار میں تحریک حریت کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی ، جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کے علاوہ حریت رہنمائوں حاجی غلام نبی سمجھی اورسعید الرحمان شمس معروف کالم نگار ڈاکٹر جاوید اقبال اور زیڈ جی محمد نے اپنے خطاب میں علامہ اقبال کی زندگی کے مختلف گوشوں پر اظہارِ خیال کیا۔دریں اثناء مقبوضہ کشمیر میں میرواعظ عمرفاروق کی زیر قیادت حریت فورم کے ترجمان نے جاری بیان میں کہا کہ مزاحمتی رہنما آسیہ اندرابی کو گرفتار کرکے جیل میں نظربند کرنااور مزاحمتی کارکنوں سراج الدین میر اور عبد الرشید مغلو کی گرفتاری کے بعد ان پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنا کٹھ پتلی حکمرانوں کی اس جارحانہ پالیسی کا حصہ ہے جس کے تحت وہ مختلف بہانوں سے مزاحمتی رہنمائوں اور کارکنوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ اس طرح کے غیرجمہوری حربوںسے مزاحمتی رہنمائوں اور کارکنوںکے حوصلوں کو نہ پست کیا جاسکتا ہے اور نہ انہیں اپنے مبنی برحق موقف سے دستبردار کیا جاسکتا ہے۔جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء اور تحریک حریت جموں وکشمیر کے سربراہ محمد اشرف صحرائی نے ایک بیان میں کہاکہ بارہمولہ سب جیل میں غیر قانونی طورپر نظربند پارٹی رہنماء عبدالغنی بٹ عارضۂ قلب میں مبتلا ہیں تاہم انہیں علاج معالجے کی مناسب سہولتوں سے محروم رکھا جارہا ہے ۔ صباح نیوز کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے مشہور حریت رہنما محمد یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا ہے کہ بھارت اپنی گھنائونی سازشوں کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی حریت قیادت کو کمزور کرنا چاہتاہے۔ اوسلو پہنچنے کے بعد سفارتخانہ پاکستان میں نارویجن پاکستانی کمیونٹی کے اجتماع سے خطاب میں مشال ملک نے کہاکہ بھارت نے کشمیریوں پرمظالم کی انتہا کردی ہے، لیکن عالمی طاقتیں خاموش ہیں۔انھوں نے عالمی برادری کی توجہ دلاتے ہوئے کہاکہ 8 سالہ معصوم آصفہ پر جنسی تشدد اور اس کا قتل انسانیت کو جھنجوڑنے کے لیے کافی ہے۔ شہید برہان وانی ایک عظیم کشمیری نوجوان تھے، جنہوں نے ایک گولی بھی نہیں چلائی لیکن وہ کالے قوانین کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ، بھارتی فورسز نے انہیں اس لیے شہید کیا کہ انہوں نے اپنی جدوجہد کے ذریعے کشمیریوں کو ایک بار پھر بیدار کردیا تھا۔ پاکستانی سفیر رفعت مسعود، کشمیرسکینڈے نیوین کونسل ناروے کے سیکرٹری جنرل خرم خان، دیگر کمیونٹی رہنمائوں بشمول بزرگ دانشور محمد انورصوفی نے بھی خطاب کیا۔