پی پی، ن لیگ کے اراکین اسمبلی تحریک انصاف میں شمولیت کے لئے پر تول رہے ہیں: شاہ محمود
ملتان ‘ محسن وال‘ میاں چنوں‘ اوباڑو (سپیشل رپورٹر‘ علاقائی نمائندوں سے) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ملک میں ایسا نگران سیٹ اپ چاہتی ہے جو ملک میں آزادانہ اور شفاف انتخابات کروانے کی اہلیت رکھتا ہو پی ٹی آئی عدلیہ سے شفاف انتخابات کی توقع رکھتی ہے ملک میں تبدیلی لانے اور کرپٹ اشرافیہ سے نجات دلانے کے لئے شفاف انتخابات ناگزیر ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی میرج کلب میں گزشتہ روز لاہور میں 29 اپریل کو ہونے والے جلسہ کے انتظامات کے سلسلے میں بلدیاتی ٹکٹ ہولڈرز کے مشاورتی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ گزشتہ 70 سالوں سے ملک میں جتنی بھی حکومتیں آئیں چاہے وہ جمہوری ہوں یا ڈکٹیٹر دونوں نے عوام کے لئے کچھ نہیں کیا ملک کی حالت تنزلی کی طرف جا رہی ہے کسان ‘ محنت کش طبقہ‘ ٹیکسٹائل صنعت‘ پاور لومز کو تباہ کیا جا رہا ہے ادارے بیچے جا رہے ہیں روپے کی قدر کم ہو رہی ہے بے روزگاری کا طوفان ہے بجلی و سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ عوام کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں گڈ گورننس کی صورتحال انتہائی خراب ہے پچھلے تیس سالوں سے ملک میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی تسلسل سے حکومتیں آرہی ہیں قائداعظمؒ کے بعد عمران خان ہی واحد لیڈر ہیں جنہوں نے عوام کو ایک نیا سیاسی آپشن دیا 70 میں جس طرح تلوار چلتی تھی اب 2018 ء میں بلا چلے گا ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے عمران خان کو کہہ دیا ہے کہ اگر ملک میں تبدیلی لانی ہے تو روایتی سیاست کا خاتمہ کرنا ہو گا چور چور ہے چاہے ن لیگ کا ہو یا پی ٹی آئی کا الیکشن سے قبل 20 ایم پی ایز کو پارٹی سے نکالنا سخت فیصلہ ہے ہمیں اس طرح کے سخت فیصلے کرنا ہوں گے انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے پنجاب سے پاؤں اکھڑ چکے ہیں جبکہ پی پی سندھ میں بھی کمزور ہو چکی ہے لیکن پی ٹی آئی فیڈریشن اوروفاق کی علامت ہے وفاق کی سوچ عمران خان کی سوچ ہے ۔ پی ٹی آئی نئے صوبے کی حامی ہے اس سے وفاق مضبوط ہو گا ۔ عمران خان کو قائل کر کے بتا دیا ہے کہ اگر پاکستان میں تبدیلی لانی ہے تو نیا صوبہ بھی بنانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ 29 اپریل کا لاہور کا جلسہ ملک کی آئندہ سیاست کا رخ متعین کرے گا اور عمران خان اس جلسہ میں آئندہ کے سیاسی لائحہ عمل اور الیکشن منشور کا اعلان کریں گے۔ ملتان سے جنوبی پنجاب کا سب سے بڑا قافلہ لاہور کے لئے روانہ ہو گا کنونشن میں ملک عامر ڈوگر زین حسین قریشی ابراہیم خان ملک غلام عباس کھاکھی خطاب کیا جبکہ جاوید اختر انصاری‘ شیر شاہ‘ شعیب اکمل ہاشمی‘ رانا عبدالجبار‘ اعجاز جنجوعہ‘ ظہیر خان بادوزئی‘ ڈاکٹر اختر ملک‘ وسیم خان ‘ معین قریشی‘ شاہد محمود خان‘ مونی شاہ‘ میاں جمیل ‘ عون عباس بپی‘ سلمان قریشی ‘ احمد حسین دہیر‘ سلمان نعیم‘ ملک عاصم‘ میاں طارق عبداللہ‘ حافظ اللہ دتہ کاشف‘ عباس علی انصاری ‘ رانا جمیل ‘ رانا افسر‘ اطہر خان گورچانی ‘ ملک سلیم لابر ‘ خالد جاوید‘ ندیم قریشی‘ سلمان صدیقی‘ شہربانو‘ سبین گل‘ ذہین کنول‘ سعدیہ بھٹہ‘ چوہدری مقبول ارائیں‘ اسلم سعید قریشی ‘ عاصم اعجاز ‘ واجد شوکت‘ رب نواز‘ ملک عباس‘ ملک نذیر‘ چوہدری یاسین و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ محسن وال سے نامہ نگار کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہا ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ لے کر 2018کے الیکشن میں حصہ لینے والی ن لیگ نے 2013کے الیکشن میں ووٹ کے تقدس کو پامال کیا جب بائیس سیاسی جماعتیںکہہ رہی تھیں کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے مسلم لیگ ن کا مستقبل میاں نواز شریف کے مستقبل سے جڑا ہوا ہے میاں نواز شریف کو نیب عدالت سے سزا کے واضح امکانات ہیں انہیں صفائی کا بھرپور موقع دیا گیا لیکن وہ اپنی بے گناہی ثابت کرنے میں ناکام رہے یہ باتیں تحریک انصاف ضلع کے صدر ظہور حسنین قریشی کی رہائش گاہ پر 23ن لیگی چیئرمینوں‘ وائس چیئرمینوں سابقہ ناظمین اور کونسلرز کی تحریک انصاف میں شمولیت کے موقعہ پر بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیں انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب کی آبادی گیارہ کروڑ ہے جوکہ بہت سے ممالک سے زیادہ ہے دنیا میں عوام کی سہولت کے لئے اختیارات کی تقسیم کا دور آگیا ہے جو کہ وقت کی اہم ضرورت ہے پاکستان تحریک انصاف جنوبی پنجاب کے لوگوں کو سرپرائز دے گی اور جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنا ئے گی جنوبی پنجاب صوبہ بنانے میں سب بڑی رکاوٹ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی ہیں اگر یہ دونوں جماعتیں مخلص ہیں تو دو ایم پی ایز نصراللہ دریشک اور مخدوم ہاشم نے صوبائی اسمبلی میں الگ صوبے کی قرارداد جمع کروا دی ہے دونوں جماعتیں اس قرارداد کو منظور کریں میں یقین دلاتا ہوں کہ تحریک انصاف صوبائی اسمبلی اور قومی اسمبلی میں اس قرار داد کو منظور کروانے میں اپنا کردار ادا کرے گی جہاں تک سندھ کی تقسیم کا سوال ہے سندھ اور کراچی کا ایک دوسرے پر انحصار ہے وہ سندھ کی تقسیم نہیں چاہتے اسی طرح تحریک صوبہ ہزارہ کے مطالبہ پر تحریک کے لیڈروں سے مذاکرات ہوسکتے ہیں 2018کے الیکشن میں ہم کسی جماعت سے اتحاد نہیں بنائیں گے البتہ مقامی سطح پر سیٹ ایڈ جسٹمنٹ ہوسکتی ہے آئین میں مقننہ ‘ انتظامیہ اور عدلیہ کا بڑا رول ہے اگر ادارے اپنا کام بہتر انداز میں نہ کریں تو کسی نہ کسی کو مداخلت کرنی پڑتی ہے ،سینٹ الیکشن میں ووٹوں کی خریدو فروخت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہ تحریک انصاف نے اپنے ووٹ فروخت کرنے والے بیس ایم پی ایز کو پارٹی سے نکالتے ہوئے شوکاز نوٹس جاری کئے سینٹ الیکشن میں ووٹ کی خریدو فروخت میں ملوث تمام لوگ برابر کے شریک ہے ان کو سزا ملنی چاہئے ،ایک وقت تھا کہ عمران خان اپنی جماعت کی ٹکٹیں لے کر پھرتا تھا اور کوئی ٹکٹ لینے کو تیار نہ تھا لیکن آج پاکستان تحریک انصاف ملک کی سب سے مقبول جماعت ہے ،پیپلز پارٹی اور ن لیگ ایم پی اییز اور ایم این ایز تحریک انصاف میں شمولیت کے لئے پر تول رہے ہیں لیکن ہم مشکل حالات میں ساتھ دینے والے کارکنوں کو نظرانداز نہیں کریں گے۔ اس موقع پر ن لیگ چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے سابق ناظمین چوہدری محمد سلیم ،ماسٹر محمد شریف ،ملک خاور ،چیئرمین یونین کونسل چوہدری راشد محمود ،مہر حسن سہو ،وائس چیئرمین مبدین شاہ ‘وسیم شہزاد ،چوہدری محمد اقبال ،چوہدری محمد سرور ،چوہدری علی احمد ،لالہ لطیف کمبوہ ،چوہدری پرویز ماسٹر حسن طارق مہر خالد محمود لک ،مہر عمر ہراج ،ڈاکٹر شہباز،سمیت علاقہ معززین چوہدری زین نمبردار ،یسین نمبر دار ،فیاض احمد ظفر ،چوہدری عبدالقیوم سمیت کونسلرز کی بڑی تعداد نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی ،تقریب سے ضلعی صدر پاکستان تحریک انصاف خانیوال ظہور حسنین قریشی نے بھی خطاب کیا تقریب میں پی پی 207سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار صوبائی اسمبلی پیر علی عباس شاہ ،اور پی پی208سے امیدوار صوبائی اسمبلی چوہدری جمشید شوکت پاکستان تحریک انصاف کے سابق ٹکٹ ہولڈر چوہدری مقصود عالم ،ایاز محمود گیلانی ،ودیگر عہدیدار بھی موجود تھے ،قبل ازیں چیئرمین قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ محمد اسلم بودلہ کی والدہ کی وفات پر فاتحہ خوانی کے بعد شاہ محمود قریش نے کہا کہ حکومت کی ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے ملک میں پانی کی قلت پیدا ہوئی ہے اگر ادارے اپنا کام بہتر انداز میں نہ کریں تو کسی نہ کسی کو مداخلت کرنا پڑتی ہے سراج الحق پانامہ کے معاملے میں سپریم کورٹ میں ہمارے ساتھ فریق تھے اور تحریک انصاف ان کو سینٹر بنانے میں حصہ دار ہے ۔میاں چنوں سے نامہ نگار کے مطابق ن لیگ کے 2چیئرمین ،وائس چیئرمین سمیت 23اہم شخصیات کی پی ٹی آئی میں شمولیت،شاہ محمود قریشی کی امیدوار برائے ایم این اے ظہور حسین قریشی کے گھر میاں چنوں آمد،اس موقع پرشاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ نئے پاکستان بننے کے دوران اگر شاہ محمود رکاوٹ بنے تو ہٹا دینا، پی ٹی آئی میں شمولیت کرنے والو ںکو خوش آمدید کہتے ہیں۔اُنہوں نے کہاکہ ایک دور تھا جب عمران خان سے کوئی ٹکٹ لینے کو تیا ر نہیں تھا اور اب ہر حلقے سے 5امیدوار ہیں ن لیگ والے اب پریشان ہیں کیونکہ پانچ سال میں عوام سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے اور عوام اسی لئے ان سے بیزار ہوچکے ہیں،ن لیگ والے5سال میں صرف لوڈشیڈنگ ختم نہیں کرسکے ۔اُنہو ں نے مزید کہا کہ پاکستان کا کسان رُل رہا ہے،کاشت کاروں کے ساتھ بہت ظلم کیا گیا اور ن لیگ کی وجہ سے مہنگائی کا بہت بڑا طوفان آنیوالا ہے۔اوباڑو سے غلام سرور شر کے مطابق شاہ محمود قریشی اچانک اوباڑو پہنچ گئے ریتی روڈ کے مقام چاچڑ ہاؤس میں علی نواز چاچڑ نے اپنے مرشد کا استقبال کیا اس موقع پر غوثیہ جماعت کے سربراہ شاہ محمود قریشی نے مریدین سے مختصر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں سندھ آرہا ہوں اور آصف علی زرداری سے سخت مقابلہ کروں گا ۔