بجلی بحران حل کرنے پر وزیراعظم کے اقدامات کا خیرمقدم کرتے ہیں‘ انیس قائم خانی
کراچی (خصوصی رپورٹر) پاک سرزمین پارٹی کے صدر انیس قائم خانی نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے کراچی میں کے الیکٹرک اورسوئی سدرن گیس کمپنی کے درمیان تنازعہ کو حل کر نے اور بجلی کی پیداوار کیلئے گیس جاری کرنے کے احکامات کا خیرمقدم کرنے کے ساتھ ساتھ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پی ایس پی اس مصنوعی بحران کے پہلے روز سے کہہ رہی ہے کہ اس سنگین نوعیت کی انسانی معاملہ کو حل کرنے کا سنجیدہ طریقہ وزیراعظم کی صدارت میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہے جس میں تمام فریقین کو بٹھا کر معاملات طے کئے جائیں لیکن افسوس کی بات ہے کہ ایک ماہ سے زائد عرصہ صوبائی اور وفاقی حکومتوں نے خطوط کے ذریعے ایک دوسرے پر الزامات لگانے اور سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کر نے پر اکتفا کیا۔ پاک سرزمین پارٹی کے سینئر وائس چیئرمین انیس ایڈووکیٹ نے فاروق ستار کے رات گئے انکشافات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس دن سے چیئرمین سید مصطفی کمال نے پی ایس پی کے دروازے ان پر ہمیشہ کیلئے بند کر دئیے ہیں ایسا لگتا ہے کہ فاروق ستار کی کھوئی ہوئی یادداشت واپس آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی بی کالونی گروپ اور بہادر آباد گروپ کے درمیان جاری قیادت کی رسہ کشی میں ایک دوسرے پر کرپشن سمیت دیگر سنگین نوعیت کے انتظامی بدعنوانیوں اور غیر اخلاقی الزامات اور حقائق پر سے دونوں جانب سے پردہ اٹھایا جا رہا ہے‘ شرم کی بات ہے کہ عوامی نمائندہ ہونے کی دعویدار جماعت کے انتظامی و قیادت کے معاملات عوامی سطح پر حل کرنے کے بجائے عدالتوں میں لے جایا گیا ہے‘ فاروق ستار ایک بارہویں کھلاڑی کی حیثیت سے میدان میں اترے اور خواہش کہ ٹیم کی کپتانی ان کے نام ہو جائے۔ انیس ایڈووکیٹ نے کہا کہ عوامی سطح پر فاروق ستار اور بہادرآباد گروپ کی ایک کے بعد ایک ناکامی اور پارٹی کے دونوں گروپوں کے درمیان قیادت کو لے کر سیاسی‘ انتظامی و قانونی اختلافات دراصل ”قدرت کا مکافات عمل“ ہیں۔ انیس ایڈووکیٹ نے فاروق ستار کو مشورہ دیا کہ اب جب کہ ان کی کھوئی ہوئی یادداشت واپس آ رہی ہے تو وہ آدھا سچ نہ بولیں بلکہ پورا سچ بولیں اور بانی ایم کیو ایم کے حوالے سے کھل کر عوام کو حقائق بتائیں۔
انیس قائم خانی