کالم کی سرخی قرآن کریم کی وہ آیت مبارکہ ہے جو ختم نبوت کے دشمنوں پر ہر وقت بجلیاں گراتی رہتی ہے۔ اب کسی کو اعتراض ہے تکلیف ہے یا کچھ اور ہے تو اس کی تکلیف کا علاج کرنے اور اعتراض دور کرنے کے لیے ختم نبوت کے پہرہ دار صدیوں سے اپنی جانوں کا نذرانہ بھی پیش کر رہے ہیں اور حرمت رسول کے لیے ہر قسم کی قربانیاں بھی دے رہے ہیں۔ اس حوالے سے آج بھی مسلمانوں کے دل پر حملے ہو رہے ہیں گذشتہ روز مجلس احرار کی خدمات کا ذکر کیا گیا تھا اقبال الدین احمد صاحب نے لندن سے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ میں دل سے ان کے جذبات کی قدر کرتا ہوں اگر کچھ نمایاں نام رہ گئے تو انہیں بھی ضرور شامل کروں گا۔ چودھری اقبال الدین احمد تفصیل سے لکھ کر بھیجیں تو ضرور اسے شامل کروں گا۔ مجھے کل ہی یہ اطلاع بھی ملی ہے کہ یورپی یونین بھی پاکستان میں ختم نبوت کے قوانین پر تکلیف میں مبتلا ہے۔ اللہ ہمیں ہمت دے کہ ہم ان سازشوں کا مقابلہ کرتے رہیں یاد رکھیں دنیا میں سب سے بڑی نعمت اللہ کو ایک ماننا اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کو آخری نبی ماننا ہے اگر کوئی اس سے محروم ہے تو اس کے پاس بھلے کچھ بھی ہے وہ سب سے بڑی نعمت سے محروم ہے۔ اب شاید یورپی یونین پاکستان میں ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی پر کوئی قرارداد منظور کرتی ہے یا سختیاں کرتی تو ہمیں کسی قسم کی لچک یا کمزوری کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔ یہ دولتیں، طاقتیں سب میرے اللہ کی ہیں۔ ہمیں ثابت قدم رہنا ہے اور ہر قدم اس آیت مبارکہ کو رکھنا ہے کہ
ما کان محمد ابا احد من رجالکم ولکن رسول اللہ وخاتم النبیین وکان اللہ بکل شیء علیما۔
اس کے بعد اس آیت مبارکہ پر غور فرمائیں
ذٰلِکَ الکِتَابْ لَا رَیبَ فِیہِ۔
ترجمہ۔ وہ عظیم کتاب ہے جس میں کسی شک کی گنجائش نہیں
وَنَزَّلنَا عَلَیکَ الکِتَابَ تِبیَانًا لِّکْلِّ شَیئٍ۔
ترجمہ۔اور ہم نے آپ پر وہ عظیم کتاب نازل فرمائی ہے جو ہر چیز کا بڑا واضح بیان ہے۔
مَا فَرَّطنَا فِی الکِتَابِ مِن شَیئٍ۔
ترجمہ۔ہم نے کتاب میں کوئی چیز نہیں چھوڑی
وَلَا رَطبٍ وَّلَا یَابِسٍ اِلَّا فِی کِتٰبٍ مبِین
ترجمہ۔اور نہ کوئی تر چیز ہے اور نہ کوئی خشک چیز مگر روشن کتاب میں۔
وَکْلَّ شَیئٍ فَصَّلنَاہ تَفیصِلاً
ترجمہ۔اور ہم نے ہر چیز کو پوری تفصیل سے واضح کر دیا ہے۔
مجھے شک نہیں یقین ہے کہ ہماری صفوں میں ہمارے جیسے چہرے رکھنے والے، ہمارے جیسے لباس پہننے والے ہماری بولی بولنے والے افراد ہماری صفوں میں موجود ہیں۔ سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی نے جب قومی اسمبلی میں کھڑے ہو کر اس نازک، حساس اور اہم ترین معاملے پر بات کی تھی اس وقت یقین پختہ ہوا تھا کہ ختم نبوت پر وار کرنے والے قانون سازی کرنے والوں میں بھی موجود ہیں اگر ایسا نہ ہوتا تو مرحوم جمالی صاحب کی باتوں کا کوئی جواب تو ملتا۔ بہرحال ہمیں اپنے حصے کی شمع کو جلانا ہے۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں محمد ہوں میں احمد ہوں میں ماحی ہوں کہ میرے ذریعے سے کفر محو کیا جائے گا میں حاشر ہوں کہ میرے بعد لوگ حشر میں جمع کئے جائیں گے یعنی میرے بعد اب بس قیامت ہی آنی ہے اور میں عاقب ہوں اور عاقب وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی نہ ہو۔ آنحضرت نے فرمایا مجھے چھ باتوں میں دیگر انبیا پر فضیلت دی گئی ہے: (۱) مجھے جامع و مختصر بات کہنے کی صلاحیت دی گئی، (۲) مجھے رعب کے ذریعے نصرت بخشی گئی، (۳) میرے لئے اموالِ غنیمت حلال کئے گئے،(۴) میرے لئے زمین کو مسجد بھی بنا دیا گیا اور پاکیزگی حاصل کرنے کا ذریعہ بھی یعنی میری شریعت میں نماز مخصوص عبادت گاہوں میں ہی نہیں بلکہ روئے زمین میں ہر جگہ پڑھی جاسکتی ہے اور پانی نہ ملنے کی صورت میں تیمم کرکے وضو کی حاجت بھی پوری کی جاسکتی ہے،(۵) مجھے تمام دنیاکیلئے رسول بنایا گیا ہے،(۶) اور میرے اوپر انبیاء کا سلسلہ ختم کردیا گیا۔
تاجدارِ انبیاء خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہِ وآلہ وسلم نے فرمایا میرے بعد اگر کوئی نبی ہوتا تو عمر بن الخطاب ہوتے۔ جب کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا کہ میرے ساتھ تمہاری نسبت وہی ہے جو موسیٰ کے ساتھ ہارون کی تھی مگر میرے بعد کوئی نبی نہیں ہے۔
نبی کریم صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلّم کا فرمان عالیشان ہے کہ بنی اسرائیل کی قیادت انبیاء کیا کرتے تھے جب کوئی نبی فوت پا جاتا تو دوسرا نبی اس کا جانشین ہو جاتا تھا مگر میرے بعد کوئی نبی نہ ہوگا۔
علامہ امام غزالی فرماتے ہیں ختم نبوت پر اْمت مسلمہ کا کامل اجماع ہے کہ اللہ کے رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں اور پوری اْمت اس بات پر متفق ہے کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشاد ’’لا نَبِیَّ بَعدِی‘‘ سے مراد یہی ہے کہ ان کے بعد نہ کوئی نبی اور نہ رسول ہوگا جو شخص بھی اس حدیث کا کوئی اور مطلب بیان کرے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے اس کی تشریح باطل اور اس کی تحریر کفر ہے۔علامہ جلال الدین سیوطی لکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہر چیز سے آگاہ ہے اورجانتا ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہ ہوگا اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام جب نازل ہوں گے تو وہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شریعت کے پیروکار ہوں گے۔
قرآن کریم کی آیات اور احادیث مبارکہ صرف یاد دہانی کے لیے ہیں تاکہ ہم انہیں دہراتے رہیں اور مقصد سے جڑے رہیں۔ اللہ ہماری مدد فرمائے اور ہمیں ثابت قدمی سے نوازے۔ آمین
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024