کرتارپور میں بابا گورونانک کی برسی تقریبات ختم‘ دعائیں‘ نگر کیرتن جلوس نکالا گیا
شکرگڑھ (نامہ نگار) کرتار پور میں بابا گورو نانک کی 481 ویں برسی کی تین روزہ تقریبات اجتماعی دعا کے ساتھ ختم ہو گئیں۔ درشن پوائنٹ تک نگر کیرتن کا جلوس نکالا گیا، یاتریوں نے ماتھا ٹکائی کی رسم ادا کی۔ اجتماعی ارداس میں سینکڑوں یاتریوں نے شرکت کی۔ ملکی سلامتی اور خوشحالی کے لئے دعائیں، آرچ بشپ کی قیادت میں لاہور سے عیسائی وفد نے بھی شرکت کی۔ لاہور، ننکانہ صاحب، پشاور سمیت ملک بھر سے سینکڑوں سکھ یاتری کرتار پور پہنچے۔ یاتریوں نے دربار صاحب سے بھارتی سرحد کے سامنے درشن پوائنٹ تک نگر کیرتن کا جلوس نکالا۔ جس میں سکھ یاتریوں نے پیدل اور موٹر سائیکلوں پر شرکت کی۔ 4 بجے کے بعد مرکزی تقریب اور اجتماعی دعا کی گئی۔ مرکزی تقریب اور جلوس میں2 ہزار سے زائد سکھ یاتری شریک ہوئے۔ لاہور سے عیسائی کمیونٹی کا وفد آرچ بشپ سبسٹین فرانسیس شاہ کی قیادت میں کرتار پور میں بابا گورو نانک کی برسی کی تقریبات میں شرکت کے لئے پہنچا۔ اس سے قبل سارا دن عبادات، اکھنڈ پاٹ، گوروگرنتھ پاٹ اور دیگر مذہبی رسومات کا سلسلہ جاری رہا۔ یاتریوں نے بابا گورو نانک کی سمادھی اور مزار پر ماتھا ٹیکا۔ سکھ یاتریوں نے بابا گورو نانک سے منسوب مقدس مقامات اور اشیاء کی زیارت کی۔ یاتریوں نے سروپ، کھوہ صاحب، کنواں صاحب، کھیتی صاحب، دربار سے ملحقہ باغ اور میوزیم لائبریری کی زیارتیں کی۔ یاتری مختلف مقامات پر تصویریں اور سیلفیاں بناتے رہے۔ سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے تھے۔ غیر متعلقہ افراد کا داخلہ کرتار پور میں ممنوع رہا۔ کرونا ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کیا گیا۔ یاتریوں کے درمیان سماجی فاصلے کو یقینی بنایا گیا، ہینڈ سینیٹائزر اور ماسک کا استعمال ضروری قرار دیا گیا۔ ملک بھر سے انے والے یاتریوں کے لئے لنگر کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔