اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ہدایت دی ہے کہ ملک میں گندم کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے وافر مقدار میں دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے یہ ہدایت اپنی زیر صدارت گندم و چینی کی دستیابی اوران کی قیمتوں سے متعلق منعقدہ جائزہ اجلاس میں دی۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ گندم اورچینی عوام کی بنیادی ضروریات ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی دستیابی اور مناسب قیمت پر فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
شرکائے اجلاس کو انہوں نے ہدایت کی کہ گندم کی درآمدات میں ہونے والی پیش رفت سے مسلسل آگاہ رکھا جائے۔
ذمہ دار ذرائع کے مطابق جائزہ اجلاس میں گندم کی دستیابی اورنجی وسرکاری سطح پر کی جانے والی درآمدات میں ہونے والی پیشرفت پرمبنی رپورٹ پیش کی گئی۔
اجلاس میں ذرائع کے مطابق دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ نجی شعبےکی جانب سے تقریباً چار لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی جا چکی ہے جب کہ آئندہ ماہ مزید دس لاکھ ٹن گندم پہنچ جائے گی۔
وزیراعظم عمران خان کو متعلقہ حکام کی جانب سے دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ سرکاری سطح پر 15 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی جارہی ہے۔
حکام نے دوران بریفنگ وزیراعظم عمران خان کو آگاہ کیا کہ تین لاکھ 23 ہزارمیٹرک ٹن گندم کا ٹینڈر کیا جا چکا ہے اورمزید ٹینڈرکیے جا رہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کو دوران بریفنگ بتایا گیا کہ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کے ذریعے بھی گندم درآمد کی جا رہی ہے۔
اعلیٰ سطحی اجلاس میں بتایا گیا کہ حکومتی فیصلے کے مطابق چینی کی درآمد جاری ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جارہا ہے کہ چینی کی طلب و رسد میں کسی بھی قسم کی کمی بیشی نہ ہو۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں چیف سیکریٹری پنجاب نے بتایا کہ شوگرملزکو پابند کیا گیا ہے کہ وہ 15 نومبرتک کرشنگ کا آغازکردیں۔چیف سیکریٹری پنجاب نے کہا کہ کرشنگ کے عمل میں تاخیرکرنے پر50 لاکھ روپے یومیہ جرمانہ عائد کیا جائے گا۔