نیشنل سٹیڈیم کراچی میں عارضی ہسپتال قائم، سری لنکا بھارتی اینالسٹ پاکستان نہیں لائیگا
لاہور(نمائندہ سپورٹس)محکمہ صحت نے نیشنل سٹیڈیم کراچی میں سری لنکا اورپاکستان کرکٹ میچزکے دوران سٹیڈیم میں عارضی میڈیکل ہسپتال قائم کردیا ہے۔عارضی میڈیکل ہسپتال میں محکمہ صحت کے ہسپتالوں کے 110 ڈاکٹرزاور پیرا میڈیکل عملے کی ٹیم کو تعینات کردیاگیا ہے میڈیکل ٹیم میں 40 ڈاکٹرزشامل ہیں، ہفتہ کو اسٹیڈیم کے اندر 8 بستروں جبکہ ڈریسنگ روم کے ساتھ 4 بستروں پرمشتمل عارضی میڈیکل یونٹ قائم کردیاگیا ہے۔محکمہ صحت نے ڈاکٹر ظفرمہدی کوفوکل پرسن مقررکیا ہے، مہمان سری لنکا ٹیم جس ہوٹل میں قیام کریگی، اس ہوٹل میں بھی ایک ہیلتھ ڈیسک قائم کی گئی ہے۔ جہاں چوبیس گھنٹے طبی سہولیات کی فراہمی کے انتظام کیے گئے ہیں جبکہ سٹیڈیم کے 5پارکنگ ایریا میں ہیلتھ ڈیسک قائم کی گئی ہے۔سٹیڈیم کی حدود میں موبائل ہیلتھ یونٹ گاڑیاں بھی موجود رہیں گی،میچز 27 ،29 ستمبر اور 2 اکتوبر کو ہونگے۔سری لنکا بھارتی اینالسٹ کو پاکستان نہیں لائے گا پانش شیٹی کی جگہ جی ٹی نروشن کو ذمہ داری سونپ دی گئی۔کھلاڑی منگل کی صبح روانگی سے قبل بھکشوؤں کی دعائیں لیں گے، فیملی ممبران ہمراہ نہیں ہوں گے، ٹیم منیجر اشانتھا ڈی میل نے کہاکہ ٹور پر راضی کسی کھلاڑی کو کوئی تشویش نہیں ہے۔ سری لنکا نے دورئہ پاکستان کیلیے اشانتھا ڈی میل کو ہی بطور منیجر اور ٹور سلیکٹر برقرار رکھا ہے،انھوں نے کہا کہ کہ ٹور پر تیار ہونے والے کھلاڑیوں نے کسی بھی قسم کی تشویش کا اظہار نہیں کیا۔واضح رہے کہ بورڈ کے صدر شمی سلوا، نائب صدر راون وکرمارتنے اور سیکرٹری موہن ڈی سلوا ون ڈے سیریز کے دوران پاکستان آئیں گے، کچھ آفیشلز ٹوئنٹی 20 میچز میں بھی ٹیم کے ہمراہ ہوں گے، بھارتی اینالسٹ پانش شیٹی کی جگہ جی ٹی نروشن اس ٹور میں یہ ذمہ داری نبھائیں گے، بھارت سے تعلق کی وجہ سے پاکستانی ویزے کے حصول میں مشکلات کے پیش نظر شیٹی کو ٹورنگ پارٹی کا حصہ نہیں بنایا گیا۔آج پیر کوکھلاڑیوں کا ٹریننگ سیشن ختم ہوگا جس کے بعد وہ منگل کی صبح ایمرٹس ایئرلائن کے ذریعے براستہ دبئی کراچی روانہ ہوں گے، روانگی سے قبل فوٹو سیشن اور مذہبی تقریب بھی ہوگی۔بدھ بھکشو انھیں محفوظ ٹور کیلئے دعائیں دینگے، کھلاڑیوں کے فیملی ممبر پاکستان نہیں جائینگے۔ واضح رہے کہ سری لنکا کے قائم مقام ون ڈے کپتان لاہیرو تھریمانے پہلے ہی واضح کر چکے ہیںکہ انھیں پاکستان کی سکیورٹی صورتحال کے حوالے سے کوئی تشویش نہیں ، وہ اپنی توجہ صرف کرکٹ معاملات پر ہی مرکوز رکھنا چاہتے ہیں۔