وزیراعظم کا اورنج ٹرین مارچ 2020 ء تک چلانے کا حکم
وزیر اعظم نے اورنچ ٹرین مارچ 2020ء میں چلانے کے احکامات دے دئیے۔ سول ورکس اس برس دسمبر تک مکمل کرنے کی ہدایت۔ آزمائشی سروس جنوری سے چلائی جائے گی۔ ٹرین کے ذریعے روزانہ ڈھائی لاکھ افراد سفر کریں گے۔
اورنج ٹرین کا منصوبہ سابق حکومت کے دور میں شروع ہوا تھا جو بعض وجوہات کے سبب ابھی تک مکمل نہیں ہو سکا۔ یہ منصوبہ سی پیک منصوبوں کے تحت چین کے تعاون سے شروع ہوا تھا جس پر ایک ارب 50 کروڑ روپے لاگت آنا تھی۔ اس کام کی تکمیل میں تاخیر کے سبب یہ لاگت اب بہت بڑھ چکی ہے۔ عوام بھی اس ادھورے کام کو جلد از جلد مکمل ہونا دیکھنا چاہتے ہیں۔ اب وزیر اعظم نے اگلے سال مارچ میں اس کام کو مکمل کر کے اورنج ٹرین کو عوام کے سفر کیلئے کھولنے کے احکامات جاری کر د ئیے ہیں جو ایک خوش آئند بات ہے۔ 27 کلومیٹر طویل اس ٹریک کے چالو ہونے سے روزانہ اڑھائی لاکھ افراد اس ٹرین میں سفر کرینگے۔ عوام کو سفری سہولتوں کی فراہمی حکومت کے فرائض میں شامل ہے۔ اس طرح کے منصوبوں کو اگر بروقت اور معیار کے مطابق مکمل کیا جائے تو اخراجات میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ تاخیر کا بوجھ قومی خزانے پر پڑتا ہے۔ عوام کی سہولت کا کوئی بھی منصوبہ کسی بھی حکومت کا شروع کرد ہ ہو اسے بروقت مکمل کرنا ہی بہتر رہتا ہے۔ اس منصوبے پر کافی کام ہو چکا ہے باقی کام حکومت اب جلد از جلد مکمل کرے۔ امید ہے اب جلد ہی عوام لاہور میں اورنج ٹرین کو چلتا دیکھ سکیں گے…