تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ سب سے بہترین خارجہ پالیسی قائد اعظم کی تھی، کبھی بھی گاندھی وغیرہ کو اوقات سے زیادہ آگے نہیں بڑھنے دیا۔ ہمیشہ اپنا رعب رکھا۔ لیکن آج ہمارے سابق حکمرانوں نے گزشتہ پانچ سال بھارت کو اس قدر سر پر چڑھا لیا کہ اب نئی حکومت کو اُتارنا قدر ے مشکل ہو رہا ہے۔ نواز دور میں قارئین کو یاد ہوگا کہ سویلین حکومت کس طرح بھارت کا ہر لمحہ ساتھ دیتی رہی، اور نواز حکومت کو جب موقع ملا وہ اپنی فوج کے خلاف بھی بیان داغ دیتے جس سے پوری دنیا میں پاک فوج کے خلاف بھرپور پراپیگنڈہ کیا جاتا۔ یعنی دنیا بھر میں پاک فوج کو اپنوں ہی کے ہاتھوں رسوا ہونا پڑا۔ گزشتہ روز جب عمران خان نے بھارت سے مذاکرات کی پیش کش کی تو بھارت نے بھی جواباََ ہاں میں ہاں ملا دی، مگر یکایک نہ جانے کیوں ایسے حالات پیدا کرد یے گئے کہ بھارت مذاکرات کی میز پر آنے سے گھبرا گیا اور ساتھ ہی اقوام متحدہ میں وزرائے خارجہ کی ملاقات بھی منسوخ کر ڈالی۔ یہ گزشتہ حکومت ہی کی کرامات ہیں کہ انہوں نے ڈان لیکس جیسے ایشوز پر جس قدر بھارت کو شہہ دے دی ہے اس کے بدلے میں اب وہ اس قدر گھمنڈی ہو چکا ہے کہ اسے پیار کی زبان سمجھنے میں خاصی دشواری کا سامنا لگ رہا ہے۔ جبکہ اس دوران کشمیریوں پر بھارت کا بڑھتا ہوا ظلم بھی تاریخ میں کہیں نہیں دیکھا گیا۔ بھارتی آرمی چیف کی جانب سے براہ راست پاکستان کو دھمکی اور مودی سرکار کا عمران خان کے خلاف پراپیگنڈہ یہ ثابت کرتا ہے کہ گزشتہ حکومت مودی سرکار کے لیے سب سے پسندیدہ حکومت تھی۔
آج اُس وقت ہمارے سر شرم سے جھک گئے جب بھارتی فوجی کشمیری نوجوان کو بے دردی سے شہید کرنے کے بعد لاش کو رسّی سے باندھ کر سڑک پرگھسیٹتے دکھائی دیئے۔ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی دنیا بھر میں بھارتی سفاکی پر شدید غم وغصے کا اظہارکیا جارہا ہے۔ ایک مردہ شخص کی لاش کو سڑک پر گھسیٹنے کا عمل شرمناک ہے۔ جنگ میں مارے جانے والے دشمن کی لاش بھی احترام کی مستحق ہوتے ہیں، جو جنگی جرائم کی ایک شکل ہے۔ الغرض ایک ہفتے میں بھارتی فوج کے مظالم سے تین درجن سے زائد کشمیری شہید ہو چکے ہیں اور زخمیوں کی تعداد سینکڑوں میں ہے، یوم عاشور پر پورے کشمیر کو بھارتی فوج نے چھائونی میں بدل دیا تھا، کشمیریوں کو مذہبی رسومات کے لیے بھی اکٹھا ہونے کی اجازت نہیں تھی۔ پھر دنیا نے دیکھا کہ بھارتی فوج نے پانچ بیٹیوں کے باپ کوشہید کردیا تھا، حکیم الرحمن کی بیٹی جنازے سے لپٹ کر روتی رہی۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے مناظر نے دنیا کو رلا دیا۔ ایک اور واقعہ میں بھارتی فوج اور پولیس کی جانب سے نوجوان پر تشدد دیکھ کر بہن کا دل بند ہو گیا۔ بھارتی فورسز نے سرچ آپریشن کے نام پر علاقے کا گھیراؤ کیا اور نہتے کشمیریوں پر فائرنگ کردی۔ فائرنگ سے دو نوجوانوں کی شہادت کے بعد بھی قابض فورسز نے آپریشن جاری رکھا۔آخری خبریں آنے تک مقبوضہ کشمیر میں 6نوجوانوں کی شہادت ، پر مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی گئی تھی۔ان سب حالات کو دیکھتے ہوئے تو میں یہی کہوں گا کہ بھارت دنیا کا واحد ملک ہے جو انسانیت کی تذلیل میں سر فہرست ہے۔ جو مقبوضہ جموں وکشمیر میں اپنا مکروہ چہرہ اور بدکردار یاں بے نقاب کررہا ہے۔جو معصوم بچوں سے لیکر بزرگوں تک کو سفاکیت سے شہید کر رہا ہے۔ حیرت کی بات ہے کہ دنیا میں انسانیت کے نام نہاد چیمپیئن جو جھوٹ کی بنیا د پر عراق،لیبیا ، شام اور یمن کو تباہ وبرباد کرچکے ہیں۔ فلسطین ،اور کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کے خلاف انسانیت سوز مظالم پرنہ صرف مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں بلکہ ظالموں کے ساتھی بنے ہوئے ہیں۔ نہ صرف بین الاقوامی برادری ، آزاد اور خود مختار بین الاقوامی ادارے بلکہ بھارت میں جاری آزادی کی تحریکوں میں شامل دیگر اقوام بھی کشمیر یوں پر ہونے والے مظالم کو نہ صرف بے نقاب کر رہے ہیں بلکہ وہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی سے متاثر ہوکر اپنی جدوجہد کو تیز کررہے ہیں۔ جو بھارت کے ٹوٹنے کی بنیادی وجہ بن رہے ہیں۔
حقیقت میں بھارت کا وزیراعظم پاکستان عمران خان کے مذاکرات پر آنے کی دعوت کو ٹھکرانا بھارت کے اسی عمل کا تسلسل ہے کہ وہ اب حقیقی معنوں میں انسانیت دشمن، بدمعاش ریاست بن چکا ہے۔انتہا پسند ہندو حکومت اپنی بدمعاش فوج (روگ آرمی) کی پشت پناہی کررہی ہے۔اور بدنام زمانہ AFSPA جیسے کالے قوانین اور بھارتی عدالتوں کے ذریعے انہیں مکمل تحفظ دیا جا رہا ہے۔ جو مقبوضہ کشمیر میں ماہانہ بنیادوں پر سینکڑوں کشمیری نوجوانوں کو شہید کررہی ہے۔ روزانہ کی بنیادوں پر چھ چھ اور دس دس کشمیری نوجوانوں کو ماورائے عدالت شہید کیا جا رہا ہے۔ اور ان کی لاشیں ان کے ورثا کے حوالے کرنے کی بجائے گمنام قبروں میں دفن کرکے کشمیریوں کو ذہنی اذیت دے رہی ہے۔ ان کے ورثاء اپنے پیاروں کی لاشیں مانگ رہے ہیں۔ متاثرہ خواتین‘ مقبوضہ جموں وکشمیر انسانی اقدار سے عاری بھارتی حکومت اور فوج انسانیت ،جمہوریت اور کشمیریت کے نعرے کے نام پر بدنما دھبہ ہے۔ جو اپنی ناکامی، بزدلی، احساس کمتری اور شکست کو چھپانے کیلئے کشمیری نوجوانوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کررہا ہے۔جبکہ ایسا کام کرنے والے بزدل فوجی میجر کو آرمی چیف نے شاباش اورایوارڈ بھی دیا۔ یہ وہی بدکردار میجر ہے۔ جو بھارتی فوج کی تربیت اور کردار سازی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ جو کشمیر کے ایک ہوٹل سے گرفتار ہواتھا۔جس پر بپن راوت نے دنیا کو دھوکہ دینے کیلئے انکوائری اور مثالی سزا کا وعدہ بھی کیا تھا۔
کشمیری عوام کو داد دینی پڑتی ہے کہ انھوں نے کبھی بھی اپنے حق رائے دہی پر سمجھوتہ نہیں کیا بلکہ 71 برس کے دوران ان کی جدوجہد آزادی اور پاکستان سے الحاق کی خواہش روزبروز شدت اختیارکرتی گئی جس میں لاکھوں بے گناہ کشمیری شہید اور زخمی ہوئے۔ پاکباز کشمیری عورتوں کی عزتیں پامال کی گئیں۔ سینکڑوں کشمیری نوجوانوں کو عقوبت خانوں میں ماورائے عدالت ہلاک کردیا گیا۔کشمیریوں کی جدوجہد آزادی 71 برس کے دوران کئی نشیب وفراز سے گزرتی رہی مگر بھارت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کچلنے میں ہمیشہ ناکام رہا۔کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو حالیہ دنوں میں اس وقت ایک نئی توانائی میسر آئی اور مشعل آزادی اتنی تیزی سے بھڑکا کہ اس سے آج پورا بھارت متاثر دکھائی دے رہا ہے اور وہ تھی جولائی کو 21 سالہ برہان وانی کی شہادت۔ بھارتی فوج نے اس مجاہد کو ماورائے عدالت شہید کیا۔ الغرض مقبوضہ جموں وکشمیر کا کوئی ایسا گھر اور خاندان نہیں جس نے کسی نہ کسی شکل میں کوئی قربانی نہ دی ہو۔ ان کے سینے میں بھارت کے خلاف نفرت کی آگ ایک لاوا بن چکی ہے۔جو نہ صرف بھارت کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کا سبب بن رہا ہے۔بلکہ بھارت کی دیگر مظلوم اور مقبوضہ ریاستوں جن میں خالصتان ناگا لینڈ ،آسام اور سکم شامل ہیں کی آزادی کا سبب بھی بن رہا ہے۔ کشمیری جانتے ہیں سفر مشکل اور دشمن شاطر ہے۔ جسے وہ اپنے مضبوط ارادوں سے شکست دیں گے۔
کشمیریوں کے ان ارادوں کے ساتھ پاکستان بالخصوص عمران خان ، اُن کی ٹیم اور پاک فوج شانہ بشانہ ساتھ کھڑے ہیں۔ اس موقع پر عمران خان کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر کشمیر کے مسئلے پر اقوام عالم خاص طور پر عالم اسلام کو اکٹھا کرے، گزشتہ دور حکومت میں ہم جس قدر پوری دنیا میں رسوا ہوئے اُس کے زخم شاید جلدی نہ بھر سکیں مگر عمران خان کو ان کشمیریوں کا کیس لے کر دنیا کے سامنے جانا ہوگا اور اس بات کو آشکار کرنا ہوگا کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں اورمیری ذاتی رائے میں بھارت اُسی وقت مذاکرات کی میز پر آسکتا ہے جب اُسے گہرا گھائو لگے گا۔ یا عالمی دبائو بڑھے گا۔ کیوں کہ اس وقت کی صورتحال کے مطابق بھارت پوری دنیا میں کشمیریوں کو دہشت گرد قرار دینے کے لیے واویلا کرنے میں خاصا کامیاب بھی ہوا ہے۔ اور اس ناکامی کے ذمہ دار کوئی اور نہیں بلکہ ہمارے اپنے سابق حکمران ہیں۔ لہٰذاہمیں بھارت سے برابری کی سطح پر بات کرنا ہوگی۔ نیچے نہیں اوپر رہ کر بات کرنا ہوگی۔آخر میں ہمیں چینی فلاسفر ’’سن زو‘‘ کے اس قول کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ
’’جب آپ کمزور ہو تو خود کو مضبوط دکھائو اور جب آپ مضبوط ہو تو کمزور دکھائو‘‘
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024