کامونکے: فیکٹریوں کے دھو یں سے پھیلی سموگ میں شہریوں کا سانس لینا محال
کامونکے(نامہ نگار)دھان کی فصل کی باقیات کو آگ لگانے فیکٹریوں اوربھٹہ خشت سے نکلنے والے دھویں سے فضاء میں پھیلی سموگ کی وجہ سے سانس لینا محال ہوگیا ہے شہری سانس اور آنکھوں کی بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے،تفصیل کیمطابق دو ماہ سے جاری خشک سالی اور مونجی کی باقیات کو کسانوں کی جانب سے آگ لگانے کے سبب ہر سال کی طرح اب کی بار بھی فضاء میں سموگ کی مقدار انتہائی سطح پر پہنچ چکی ہے،سموگ کی وجہ سے شہریوں کے لئے گھر سے نکل کر سانس لینا مشکل ہوگیا ہے اور لوگ سانس اور آنکھوں کی بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں یاد رہے پچھلے سال اس موسم میں سموگ کے سدباب کیلئیحکومت نے دھان کی فصل کی باقیات کو آگ لگانے پر سخت پابندی لگادی تھی اور اسکے علاوہ بھٹہ خشت اور دھواں پیدا کرنے والی دیگر فیکٹریوں کو عارضی طور پر بند کردیاگیا تھا جس سے سموگ میں خاطرخواہ کمی واقع ہوگئی تھی اب کی بار سرکاری مشینری اس جانب کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔