صوبائی خود مختاری سے چھیڑ چھاڑ خرابیوں کا باعث بن سکتی ہے: لیاقت بلوچ
ملتان ( سپیشل رپورٹر)نائب امیر جماعت اسلامی مجلس قائمہ سیاسی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت عوامی ردعمل سے حواس باختہ ہوگئی ہے۔ملک میںبڑھتی ہوئی مہنگائی ،بے روز گاری اور لاقانونیت نے حکومت کے ہوش اڑادیئے ہیں۔پورے ملک میں کلرک ،اساتذہ ،طلبائ ،ینگ ڈاکٹر ز اور پیرامیڈیکل سٹاف سراپا احتجاج ہے۔پنشنرز کا کوئی پرسان حال نہیں۔سود کر پشن اور قرضوں کی معیشت کا نظام تباہی لائے گا۔سود کا خاتمہ اور اسلامی معاشی نظام ملک و ملت کی عزت و وقار کو بحال کرسکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی و عوامی چارٹر کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ کراچی کے عوام بجلی پانی صفائی اور بے روزگاری پر مسلسل احتجاج کررہے ہیں۔وزیراعظم نے ریلیف کے بڑے پیکیج کا اعلان کیا لیکن ہر اعلان کی طرح عمران خان اس اعلان پر بھی یوٹرن لے چکے ہیں۔کراچی میں پولیس اور حساس اداروں کے درمیان ایک واقعہ پر بحران بڑا المناک ہے۔صوبائی خود مختاری کے خلاف چھیڑ چھاڑ بڑی خرابیوں کا باعث بن سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون کی بالادستی کی سب پابندی کریں تو اس طرح کے واقعات کوروکا جاسکتا ہے۔کراچی واقعہ پر پارلیمنٹ کا اجلاس بلایا جائے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی،اسلامی پاکستان ، خوشحال پاکستان کی تحریک کا آغاز یکم نومبر سے کررہی ہے۔جماعت اسلامی غریب ،مظلوم اور پسے ہوئے طبقوں کو منظم اور متحرک کرے گی۔ہماری جدوجہد ذاتی مفادات کیلئے نہیں۔قومی سلامتی کی حفاظت ،مسئلہ کشمیر اور عوامی مسائل کے حل کیلئے ہے۔انہوں نے کہا کہ بااختیار بلدیاتی نظام ،شفاف غیرجانبدارانہ انتخابات ہی موجودہ مسائل کا حل ہے۔